نارووال: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کو کسی جھوٹے مقدمے میں نہیں پکڑیں گے، عمران خان نے اپنی سیاست بچانے کیلئے تاریخ کا خطرناک کھیل کھیلا، ان کا سازش کا بیانیہ مٹی میں مل گیا، انہوں نے ذاتی مفادات کیلئے عوام کو استعمال کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے لوگوں کو ورغلانے کی پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے لوگوں کو استعمال کیا گیا، ہسپتال کے نام پر اربوں روپے اکٹھے کر کے سیاست کیلئے استعمال کئے، عوام کے پیسے پر ڈاکہ ڈال کر اپنی سیاست چلائی، عمران خان نے قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی، پی ٹی آئی نے ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء پر بھی منفی سیاست کی، فارن فنڈنگ کرنے والے عمران خان کے ذریعے پاکستان میں انتشار اور انارکی پھیلا رہے ہیں، عمران خان اربوں روپے لگا کر جلسے کر رہے ہیں، دیگر پاکستانیوں کی طرح عمران خان کو بھی قانون کا سامنا کرنا ہوگا، سابق وزیراعظم کا ہر قسم کا فراڈ اور جھوٹ سامنے آ چکا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی حالیہ لہر عمران خان کا دیا ہوا تحفہ ہے جس سے پوری قوم پس رہی ہے، پی ٹی آئی کا ہر شخص دعوے کرتا ہے کہ ہم نے بڑی اچھی معیشت چھوڑی جبکہ حقیقت اس کے الٹ ہے، جب ہم اقتدار میں آئے تو خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ کی باتیں کی جا رہی تھیں اور اس بات پر شرطیں لگائی جا رہی تھیں کہ پاکستان ایک یا دو ہفتے میں سری لنکا بن جائیگا لیکن ہم نے قومی معیشت کو سہارا دیکر ڈیفالٹ سے بچایا ہے اور آج چار مہینوں کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی معیشت کے حوالہ سے کوئی منفی بات نہیں کی جا رہی۔
احسن اقبال نے عمران خان سے سوال کیا کہ جب 2018ء میں ہم نے حکومت چھوڑی تو ملک کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ تھا جبکہ آپ نے اپنی حکومت کے آخری مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ ہی جاری نہ کیا جب ہمیں 2022ء میں حکومت ملی تو ملک کا ترقیاتی بجٹ 5 سو ارب روپے تھا جس کو 4 سال کے بعد 2 ہزار ارب روپے ہونا چاہئے تھا، آپ نے قومی خزانے کو خالی کر کے اس میں جھاڑو پھیر دی، پی ٹی آئی نے یہ سب جان بوجھ کر کیا تاکہ پاکستان کو مشکل معاشی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے، آپ کی خواہش تھی کہ ہمیں اپنی قومی مفادات پر سودا کرنا پڑے لیکن آپکی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت نے آپ کو عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے اس لیے نکالا کہ ہم ملک کا تحفظ چاہتے تھے، عمران خان بیانیہ مٹی میں مل چکا ہے، ہم نے سیلاب زدگان کی طرح پہلے چار ماہ کے دوران قومی معیشت کو ریسکیو کیا اور اب اس کی بحالی پر توجہ دے رہے ہیں، ہم نے آپ کی ناکامی اور نالائقی کے نتیجہ میں معیشت کو ہونے والے نقصان سے بچایا ہے، ہم پی ٹی آئی کی نااہلیوں اور ناکامیوں کے کانٹے چن کر پاکستان میں دوبارہ سے ترقی کے پھول کھیلائیں گے، جو 2018ء میں چھوڑے تھے، ہم پاک امریکا نالج کوریڈور کو بحال کر رہے ہیں تاکہ پاکستانی نوجوان بہترین تعلیم حاصل کر کے قومی ترقی اہم کردار ادا کرسکیں، پی ٹی آئی نے ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء پر بھی منفی سیاست کی جبکہ پی ٹی آئی نے پارلیمان، عدلیہ، الیکشن کمیشن سمیت مسلح افواج اور دیگر قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی ہے، فارن فنڈنگ کرنے والے عمران خان کے ذریعے پاکستان میں انتشار اور انارکی پھیلا رہے ہیں، عمران خان اربوں روپے لگا کر جلسے کر رہے ہیں، دیگر پاکستانیوں کی طرح عمران خان کو بھی قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو قوم نے مسترد کر دیا ہے اور اب کہہ رہا ہے کہ مجھ سے سفارتی سائفر گم ہوگیا ہے، جو اس بات کا اعتراف ہے کہ عمران خان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جو شخص پاکستان کی حساس دستاویزات کو نہیں سنبھال سکتا جو ملک کی پروٹیکٹیڈ پراپرٹی ہے، نہ جانے عمران خان نے ملک کی کون کونسی حساس دستاویزات اور معلومات کو کہاں کہاں پہنچایا ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ حساس معلومات اپنے فارن ڈونرز کو پہنچا رہا تھا، جن سے پیسہ لیتا تھا اور اس کے عوض خدمات دیتا تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پتہ نہیں اس نے کہاں کہاں چوری کی ہے اور اہم قومی دستاویزات کو گم کیا ہے، تحقیقات پر اس کا پتہ چلے گا، عمران نیازی صاحب جس طرح آپ دیگر لوگوں کو قانون کا سامنا کرنے کا کہتے تھے اس طرح خود بھی قانون کا سامنا کریں کیونکہ آپ بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح ہی قانون کے سامنے جوابدہ ہیں، ہم نے آپ کے بنائے جھوٹے مقدمات میں سزائے موت کے قیدیوں کی طرح بہادری سے چکیاں کاٹی ہیں، ہماری زبان سے کبھی اف نہیں نکلی ، آپ تو بہت خوش قسمت ہیں کہ آپ کو 24 گھنٹوں میں ضمانت مل جاتی ہے، ہمیں ضمانت کیلئے کئی کئی ماہ انتظار کرنا پڑتا تھا،عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سات ماہ تک دبائے رکھا اور عثمان بزدار کے ساتھ ملکر سپریم کورٹ کے ڈویژن بینچ کے حکم پر بلدیاتی ادارے بحال نہیں کئے، ہم آپ کو کسی جھوٹے مقدمے میں نہیں پکڑیں گے، لیکن اگر آئین اور قانون کے مطابق آپ کی گرفتاری ضروری ہوئی تو وہ ان جلسے جلوسوں سے نہیں رکے گی، آپ کو بھی آئین اور قانون کا سامنا کرنا ہوگا ، جیسے دوسرے پاکستانی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو ایک جھوٹے مقدمے میں سزا دی گئی اور وہ اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر قانون کے سامنے پیش ہونے کیلئے اپنی بیٹی کے ساتھ پاکستان آ گئے، یہ ہوتی ہے بہادری لیکن آپ تو کبھی پشاور جا کر چھپ جاتے ہیں اور کبھی اتوار کو عدالتوں میں جا کر دھائیاں دینا شروع کر دیتے ہیں، آپ کو قانون کا سامنا بہادری سے کرنا چاہئے، آپ کی تو 24 گھنٹوں چیخیں نکلنا شروع ہو جاتی ہیں اور وہیل چیئر پر رونا شروع کر دیتے ہیں جبکہ ہم نے سینہ تان کر سج دھج کر عدالتوں کا سامنا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ کا کارروبار اب نہیں چلے گا، آپ نے قوم کو جتنا ورغلانہ تھا ورغلا لیا، میں عمران نیازی کے حمایتوں کو کہتا ہوں کہ عمران نیازی نے پاکستان کی سیاست میں گٹر کلچر تشکیل دیا، کیا پاکستان کی سیاست میں اس کی گنجائش ہے؟، کیا اس کے ساتھ ملک کو آگے لیکر جا سکتے ہیں؟، کیا ہم بیرون ملک ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح کے طرز عمل سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں یا اپنے ملک پر داغ لگا رہے ہیں، سیاست میں گٹر کلچر متعارف کروانا عمران نیازی کا طرہ امتیاز ہے، جب میرے خلاف اس طرح کا رویہ اپنایا گیا لیکن اس کے بعد دوسرے دن اس پڑھے لکھے خاندان نے نارووال آکر معذرت کی تو عمران نیازی اس پر پریشان ہوئے کہ میرے لوگوں نے معذرت کیوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اس کے بعد میرے خلاف جلسوں میں نعرے لگوائے کہ احسن اقبال ڈاکو ہے، عمران نیازی نے مجھ پر جوکیس بنایا اور جس کی بنیاد پر مجھ کو ڈاکو کہتا تھا وہ کیس عدالت نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے، تمھارے منہ پر مارا ہے، ڈاکو میں نہیں بلکہ عمران نیازی صاحب آپ ڈاکو ہیں، آپ نے پاکستان کی سیاست میں جو گند ڈالا ہے اس سے انشاء اللہ تعالیٰ آپ کی سیاست کا سورج غروب ہو چکا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک ایسا شخص جو نہ قانون کا احترام کرتا ہے، نہ پارلیمنٹ کا احترام کرتا ہے نہ عدلیہ کا احترام کرتا اور نہ ہی مسلح افواج کا احترام کرتا ہے وہ نہ ہی الیکشن کمیشن کا احترام کرتا ہے اس کو صرف اپنی انا، خودغرضی اور مفادات عزیز ہیں، ایسے شخص کے حوالے پاکستان نہیں کیا جا سکتا، انشاء اللہ آئندہ پاکستان میں عمران نیازی کی سیاست کی کوئی گنجائش باقی نہیں، اس وقت پی ٹی آئی کو لانگ مارچز اور جلسوں کی بجائے متاثرین سیلاب کی بحالی کیلئے مارچ کرنا چاہئے کیونکہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، انہوں نے اپنی سیاست بچانے کیلئے ملکی مفادات کے ساتھ کھیل کھیلا ہے، لوگوں کو ورغلانے کیلئے عمران خان نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے، عمران خان اپنے ذاتی مفادات کیلئے لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے ہسپتال کے نام پر اربوں روپے اکٹھے کر کے سیاست کیلئے استعمال کئے، عوام کے پیسے پر ڈاکہ ڈال کر اپنی سیاست چلائی، عمران خان نے قومی اداروں کے خلاف ریڈ لائن کراس کی ہے۔