اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سستا تیل اور گیس نہ خرید کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کی تشکیل کردہ مشاورتی کمیٹی نے توانائی پلان پر قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ، توانائی بچت پلان پر صوبوں سے ہونے والی مشاورت پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے بریفنگ دی ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ قابل تجدید اور سستے توانائی ذرائع پر انحصار وقت کی اہم ضرورت ہے، تیل اور گیس کاسالانہ درآمدی بل 27 ارب ڈالر ہے جبکہ ملک کا گردشی قرضہ 2500 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 30 سال کے دوران توانائی کے شعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں ، بجلی گیس پر انحصار کو کم کرنے کے طریقے ڈھونڈنا ہوں گے ، اتحادی حکومت ملک کے معاشی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے توانائی کی ضروریات اور وسائل کا استعمال بہتر کرنے کی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30فیصد کم کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ، کمیٹی میں احسن اقبال، مصدق ملک اور وفاقی سیکرٹریز کو شامل کیا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں وزیراعظم نے الیکٹرک بائیکس کے حوالے سے ایک تفصیلی پلان ای سی سی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔
وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے سویا بین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دے دی ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن ایکٹ 2022 کی منظوری اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کیلئے ون سٹاپ سروس ایکٹ کی بھی منظوری دی گئی ۔
تاج فیلڈ میرپور خاص کی 5 سال کیلئے ترقیاتی اور پیدواری لیزسمیت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 15 نومبر اور 21 دسمبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹِی برائے نجکاری کے فیصلوں کی بھِی توثیق کردی ، توانائی بچانے کے حوالے سے وزارت اطلاعات نے عوامی آگاہی مہم تیار کرلی۔