پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جا رہی ہے: عمران خان

Published On 08 January,2023 04:53 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جا رہی ہے، سیاست کے ریلو کٹے ملک کو مسائل کی دلدل سے نہیں نکال سکتے۔

کراچی میں خواتین کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک تباہی اورعروج کی طرف بھی جا سکتا ہے، آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے، ملک میں فیصلہ کن وقت ہے، پاکستان آج مسائل کا شکار ہے، ہم بیلٹ باکس کے ذریعے خاموش انقلاب چاہتے ہیں، مستحکم حکومت بنے گی تو ہی دنیا اعتبار کرے گی، تحریک انصاف دوبارہ اقتدار میں آئی تو مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ آئے گی۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی کے بعد پاکستان زوال کا شکار ہوا، پاکستان میں بحران کا ذمہ دار صرف ایک شخص ہے، بحران مزید بڑھے گا، ہم مقابلہ کریں گے، 20 سال 2 خاندان ایک دوسرے کو چور کہتے رہے، ملک میں بحران کے حوالےسے 7 ماہ پہلے پیشگوئی کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ساری ترقی اشتہاروں اور پروپیگنڈا میں ہوتی ہے، صاف و شفاف الیکشن سے ہی شفاف حکومت بنے گی، ہم تیاری کر رہے ہیں پاکستان کو مشکل وقت سے کیسے نکالنا ہے، سب نے مل کر جدوجہد کر کے ملک کو بحران سے نکالنا ہے، پی ڈی ایم کا مقصد اپنی چوری بچانا تھا، انہوں نے نیب ترامیم کرکےکرپشن کی اجازت دے دی۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ملک میں سب سے پہلے صاف وشفاف انتخابات چاہتے ہیں، پولیٹیکل انجینئرنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے، پاکستان میں اس وقت مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، آٹا مل نہیں رہا، لوگ آٹے کے حصول کیلئے جانیں گنوا رہے ہیں، پاکستانی مایوس ہو کر ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے، موجودہ حکومت ایجنڈے کے تحت آئی، ملک دشمنوں کا ایجنڈا پورا ہورہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سارے اداروں کو کہہ رہا ہوں پاکستان ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا، پاکستان اس طرف جا رہا ہے جہاں سری لنکا پہنچ گیا تھا، 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی آج ہے اور بڑھتی جا رہی ہے، ہم وزارتوں کیلئے نہیں، ملک کی خاطر نکل رہے ہیں، پاکستان کو اس بحران سے مل کر نکالنا ہوگا۔

اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی ایک مربوط پالیسی کی بجائے انٹیلی جنس فوکس جعلی آڈیو ز اور ویڈیوز کی تیاری پر ہے، ہم دہشت گردی میں خطرناک اضافہ دیکھ رہے ہیں، ہمارے سکیورٹی اہلکار مخصوص اہداف ہیں، ہم دہشت گردی کی کارروائیوں اور دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔