اسلام آباد: (دنیا نیوز) پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے نیب قوانین میں کی گئی ترمیم کا سابق صدر آصف زرداری کو بھی بڑا ریلیف مل گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج رانا ناصر جاوید نے ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس پر محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا، اس کے علاوہ جعلی اکاؤنٹس کا ریفرنس میں بھی دائر اختیار میں نہ آنے پر عدالت کی جانب سے واپس بھجوایا دیا گیا۔
واضح رہے سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں ترامیم کے بعد منی لانڈرنگ ریفرنس واپس بھیجنے کی درخواست دائر کر دی تھی، کیس کی آج سماعت ہوئی جس میں ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔
آصف زرداری اور فریال تالپور کی ریفرنس واپس بھیجنے کی درخواستوں پر وکیل فاروق نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری پر ریفرنس میں 30 ملین کا الزم ہے، نیب اب تک یہ الزام بھی ثابت نہیں کر سکا، گورنر سٹیٹ بینک نے بھی یہ کیس نیب کو نہیں بھیجا تھا۔
دلائل میں کہا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس بھی عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، لہٰذا احتساب عدالت قانون کے مطابق ریفرنس واپس بھیجے، احتساب عدالت کے جج رانا ناصر جاوید نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
دریں اثنا احتساب عدالت اسلام آباد میں پارک لین ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس میں جج رانا ناصر جاوید کے روبرو سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اور نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔
دوران سماعت آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں پیش کی گئیں جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے مزید کارروائی کیے لیے سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی۔