کراچی: (دنیا نیوز) محکمہ صحت سندھ نے کیماڑی کے علی محمد گوٹھ میں 15 بچوں کی ہلاکتوں کی مکمل رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق علی محمد گوٹھ میں کل 97 گھر ہیں جن میں 935 افراد رہائش پذیر ہیں، متاثرہ علاقہ میں کل 15 ہلاکتیں ہوئیں، مرنے والوں میں 9 بچیاں اور 6 بچے شامل ہیں، یہاں ہونے والی اموات کی وجہ سامنے نہیں آئی، تمام کی تدفین ہو چکی، والدین نے قبرکشائی کر کے ایگزامن کرنے سے منع کر دیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 13 خون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے بھیجے ہیں، متاثرہ علاقہ کا پانی، ہوا اور مٹی کے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار ہے، ممکنہ طور پر بچے خسرہ کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے، سروے میں 49 متاثرہ بچے سامنے آئے، جن میں زیادہ تعداد 2 سے 4 سال کے بچوں کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تمام بچوں کو خسرہ اور حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے گئے تھے، متاثرین میں کھانسی، بخار، سانس کے مسائل، متلی، جسم درد سمیت دیگر شکایات سامنے آئیں، پلاسٹک، گریس، موٹر آئل کریشنگ اور پتھر توڑنے کی فیکٹریاں موجود ہیں، جن کی بندش کے بعد علاقہ میں لوگ متاثر نہیں ہوئے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ کیماڑی میں ماحولیاتی آلودگی سے شہریوں کے ہلاکت کے معاملے پر مقدمے میں نامزد ایک ملزم خیر محمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم پلاسٹک فیکٹری کا مالک ہے، مقدمے میں 4 مالکان سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔