اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب کو مزید بااختیار بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترامیم منظور کر لیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب قوانین ترامیمی آرڈیننس کے مسودہ کی سرکولیشن سے منظوری دی، احتساب عدالت سے ناقابل سماعت قرار دیئے گئے مقدمات چیئرمین نیب کسی دیگر متعلقہ فورم کو بھیج سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
آرڈیننس کے متن کے مطابق چیئرمین نیب ناقابل سماعت قرار دیے گئے کیس کا جائزہ لے کر مقدمہ بند کرنے کی منظوری دے سکیں گے، چیئرمین نیب سے متعلقہ موصول ہونے پر متعلقہ ایجنسی کیس کو التواء کے مرحلہ سے کھول سکے گی۔
نیب سے مقدمہ موصول ہونے پر متعلقہ ادارے کو از سر نو شواہد اکٹھے کرنے کا اختیار ہو گا، نیب ترامیم کے تحت مقدمہ ایک علاقہ کی عدالت سے دوسری عدالت منتقل نہیں کیا جا سکے گا۔
چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں نیب کے ڈپٹی چیئرمین بطور چیئرمین اختیارات کا استعمال کریں گے، ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی کی صورت میں وفاق کسی بھی نیب افسر کو چیئرمین کے اختیارات سونپ سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نئے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد سابق وزراء اعظم کی ملٹری سیکرٹری رہ چکے
متن کے مطابق ڈپٹی چیئرمین 21 گریڈ کے سول افسر، لیفٹیننٹ جنرل یا میجر جنرل کے عہدہ کے فوج افسر کو تعینات کیا جا سکے گا۔
نیب ترامیم کے تحت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو پبلک آفس ہولڈر کے زمرہ میں شامل کر لیا گیا، اس سے قبل نیب قانون میں چیئرمین سینیٹ پبلک آفس ہولڈر کے زمرہ میں شامل تھے۔