اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فیصلے وہ بنچ کرے جس پر کوئی اعتراض نہ ہو، جب بنچ پر انگلی اٹھ جائے تو جج فیصلہ نہیں کر سکتا۔
اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ساکھ بحال کرنا چیف جسٹس کی ذمہ داری ہے، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اس لئے عدالتوں کے سامنے پیش ہوتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتیں سو موٹو تو لیتی ہیں مگر اس بات پر بھی نوٹس لیں کے کیسز کی شنوائی ہو، ہم ہر ہفتے نیب کے کیسز میں پیش ہوتے ہیں اور یہاں کیس کوئی جانتا نہیں، اب تک 4 ججز تبدیل ہو چکے ہیں لیکن کیس کا فیصلہ نہیں ہو رہا۔
اس سے قبل احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، شاہد خاقان عباسی اور نیب پراسیکیوٹر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
ملزم ڈاکٹر امان اللہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب ترمیمی قوانین کا معاملہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اپریل کو لارجر بنچ تشکیل دے رکھا ہے، نیب ترمیمی قوانین سے متعلق کیس کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کی جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی۔