لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک نے سپریم کورٹ کے کہنے پر رقم نہ دی تو اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مذاکرات کر رہے ہیں جبکہ آئین کے مطابق مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے، 90 دن سے باہر الیکشن نہیں ہو سکتے، اس کے باہر آئین ختم ہو جاتا ہے اس پر ساری لیگل کمیونٹی متفق ہے، 90 دن کے بعد نگران حکومت کی کوئی آئینی حیثیت نہیں رہے گی، 90 دنوں کے بعد جو کچھ کریں گے وہ غیر آئینی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن ہارنے سے ڈرے ہوئے لوگ مجھے قید نہیں ختم کرنا چاہتے ہیں: عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کو ہٹا کر ایک ایڈمنسٹر لگانا چاہیے جس کا کام صرف الیکشن کروانا ہو، یہ نگران حکومت کسی اور ایجنڈے پر آئی ہوئی ہے، نگران حکومت سب کچھ کر رہی ہے ماسوائے الیکشن کروانے کے، یہ نگران حکومت وہ انتقامی کارروائی کر رہی ہے جو کبھی منتخب حکومتوں نے نہیں کی، یہ لندن پلان کا حصہ ہے جہاں نواز شریف سے وعدہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ میں 8 مقدمات میں عمران خان کی پیشی سے متعلق سرکلر جاری
عمران خان نے کہا ہے کہ یہ تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے اور نواز شریف کے کیسسز ختم کرنے کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، کون کہتا ہے کہ امریکا، سعودی عرب سے ہمارے تعلقات خراب تھے، یہ جنرل باجوہ نے ہمارے خلاف کمپین چلائی، وہ ایکسٹینشن چاہتے تھے، 3 ماہ میں 2 او آئی سی کی میٹنگ پاکستان میں ہوئیں یہ کبھی پاکستان میں ہوا، بتائیں ایسا کبھی پاکستان میں کتنی دیر پہلے ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سلطان محمود نے عمران خان کیخلاف بغاوت کرتے ہوئے فارورڈ بلاک قائم کر لیا
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ چائنہ، سعودیہ، ترکیہ، ٹرمپ اور بورس جونسن کے ساتھ ہمارے خوشگوار تعلقات تھے، ان کو کون پوچھتا ہے یہ کہتے ہیں ہمارے تعلقات ہیں، پاکستان میں پہلے ہی انسانی بنیادی حقوق کی بری طرح پامالی کی جا رہی ہے، لوگوں کو پہلے اغوا جبکہ اسکے بعد چارج لگائے جاتے ہیں، جدھر دیکھیں پی ٹی آئی کا آدمی ہے، ہمارا میڈیا پر بلیک آؤٹ کیا ہوا ہے۔