اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے لوگوں کو پابند سلاسل کرنے سے کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا، گزشتہ چار سال مخالفین کیلئے نیب کو استعمال کیا گیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ نیب ترامیم پر ایک جماعت کی جانب سے این آر او کا شور مچایا گیا، سپریم کورٹ نے کہا تھا نیب کو سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا گیا، آمر کے بنائے نیب قانون کو ماضی میں سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا گیا، عدالتوں نے نیب کو کالا قانون قرار دیا تھا، نیب قانون میں مثبت ترامیم کی گئی تھیں۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ نے نیب بل میں ترمیم کی منظوری دی تھی، بد قسمتی سے نیب کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا، قانون سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے، پارلیمان عدلیہ کے دائرہ کار میں مداخلت نہیں کرتا لیکن وہاں سے روز ہوتی ہے، نیب ترمیمی بل میں فئیر ٹرائل کیلئے ترامیم کی گئیں لیکن ایوان صدر نے واپس کر دیا، اپوزیشن نے اس کو این آر او کہا لیکن ایسا نہیں تھا۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا ہے کہ صدر مملکت نے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے قانون سازی نہیں کرنی چاہیے، کوئی ادارہ اختیار نہیں رکھتا کہ وہ پارلیمنٹ کو قانون سازی سے روکے، کہا گیا کہ یہ نیب ترامیم این آر او ہے، بہت سارے لوگوں نے صعوبتیں برداشت کیں، نیب قوانین میں پھر ترامیم کی گئی تھیں، اس میں ججز، جرنیلوں کو شامل نہیں کیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد کی ترمیم کو مسترد کرتا ہوں۔