عمران خان نے جو کیا اس کے بعد تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینا چاہیے: رانا ثنا اللہ

Published On 14 May,2023 07:31 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے دو تین دن میں جو کچھ کیا اس کے بعد تو یہ ہونا چاہیے کہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دیا جائے مگر یہ قانونی مرحلہ ہے جس میں آگے جاکر چیزیں سامنے آئیں گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ ملک بھر میں منصوبہ بندی سے جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، جو دہشت گردی ہوئی وہ فتنے عمران خان نے کروائی ہے، ملک بھر میں منصوبہ بندی کے تحت جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، ہم کہتے رہے ہیں کہ یہ ایک فتنہ ہے اس کا ادراک نہ کیا گیا تو ملک کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا اور اب اس فتنے کو موقع ملا تو اس نے ملک و قوم کو حادثے سے دوچار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا ہر صورت شرپسندوں کو گرفتار کرنے کا اعلان

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں تو اس شخص کا ادراک تھا لیکن کچھ لوگ اس بات کو سچائی کے ساتھ نہیں سمجھ رہے تھے جو ان تین دنوں میں ساری چیزیں سامنے آئی ہیں، شرپسند عناصر کی شناخت کی جا رہی ہے جہاں جہاں انہوں نے آگ لگائی، ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا، عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ 60 ارب روپے میرے طریقہ کار سے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ پیسے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں نہیں بلکہ بزنس ٹائیکون کے اکاؤنٹ میں آئے، جس شخص نے قومی خزانے میں 60 ارب روپے کا ڈاکا ڈالا وہ کہتا ہے کہ کوئی مجھ سے سوال نہ پوچھے اور نہ کوئی گرفتار کرے، اگر نیب ان کو گرفتار کرتا ہے تو وہ مخصوص مقامات پر احتجاج کروا کر لوگوں کے گھروں کو آگ لگواتا ہے، دفاعی تنصیبات پر حملہ کرواتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی پی ڈی ایم سے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نہ کرنے کی درخواست

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ جب سپریم کورٹ میں آتا ہے تو ویلکم کیا جاتا ہے اور نیک خواہشات کا اظہار کیا جاتا ہے، اگلے دن ان نیک خواہشات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے دیکھا گیا، پاکستان ڈیموکرٹک موومنٹ نے احتجاج شیڈول کیا ہے اور بہت بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونے ہیں کیونکہ چیف جسٹس اور تین رکنی بینچ کے یکطرفہ فیصلوں اور رویوں کی وجہ سے لوگوں میں غم و غصہ بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سزا پکی، چیف جسٹس اب ضمانت نہیں دے سکیں گے: ناصر شاہ، شرجیل میمن

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ اگر یہ احتجاج ریڈ زون یا شاہراہ دستور پر ہوتا ہے تو اس پر کنٹرول کرنا مشکل ہوگا، میں نے وزیراعظم سے معاملے پر بات چیت کی، وزیر اعظم کی ہدایت پر ہم نے مولانا فضل الرحمٰن سے درخواست کی ہے کہ وہ احتجاج ریڈ زون کے باہر کریں جس پر انہوں نے اپنی اور دیگر جماعتوں کے سربراہان سے مشاورت کا کہا ہے۔