پشاور: (دنیا نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل خان مروت نے کہا ہے کہ جو لوگ پی ٹی آئی سے علیحدہ ہو کر نئی پارٹی بنا رہے ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟، جو لوگ گئے وہ سب اقتدار کے مزے لوٹتے رہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیر افضل خان مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر مشکل وقت آیا تو یہ لوگ بھاگ گئے، یہ سب لوٹے ہیں یہ ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکیں گے، محمود خان نے کل ہی کہا کہ میں پرویز خٹک کا نہ کٹھ پتلی ہوں نہ اس کے ساتھ جا رہا ہوں، آج محمود خان پرویز خٹک کے ساتھ چلا گیا، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین نام رکھنے سے پرویز خٹک چیئرمین پی ٹی آئی نہیں بن سکتا۔
شیر افضل خان مروت نے مزید کہا ہے کہ آج کی اہم عدالتی کارروائی پر تحریک انصاف کا موقف دینا چاہتا ہوں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سات آٹھ دن کی تعطیلات کے بعد آج آئے ہیں، چیف جسٹس نے بہت سے شریک ملزمان کی اسی کیسز میں ضمانتیں خارج کیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ 20 جون کو انہوں نے اسد قیصر، اسد عمر، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں خارج کیں، چار تاریخ کو چیئرمین پی ٹی آئی انہی جج کی عدالت میں موجود تھے، جب چیئرمین پی ٹی آئی کو احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تو عدالت نے کہا ٹھیک فیصلہ کیا، میں چیئرمین پی ٹی آئی اور لیگل ٹیم کی طرف سے التجا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ان عوامل کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کی زندگی کو نقصان پہنچایا گیا تو لوگ اداروں کو بھول جائیں گے اور لوگوں کے غصے کا اظہار عدلیہ پر ہو گا، چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ہمیں انصاف دیں، ہم ظلم اور جبر کا شکار ہیں، ہائیکورٹ مظلوم کی مدد کرے۔