راولپنڈی: (دنیا نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف، نواز شریف کیلئے سیاست میں برادرِ یوسف کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ 20 دن کا سیاسی کھیل تماشہ باقی رہ گیا ہے، جتنے مخالفین کے خلاف کیس بنانے ہیں اور جو بھی قدم اٹھانے ہیں اٹھا لیں، ہر روز اتوار نہیں ہوتی، پاکستان میں جس کی لاٹھی اُس کی بھینس ہے جس دن شہبازشریف پر فرد جرم لگنی تھی اسی دن وزیر اعظم بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج پندرہ مہینے بعد سارے کیس ختم ہوگئے، پاکستان میں 50 کروڑ روپے تک کی کرپشن جائز قرار دے دی گئی ہے، 16 ارب روپے کی کرپشن ہوا میں اڑ گئی، تحقیقات کرنے والے اللہ کو پیارے ہوگئے، سب سے اچھی بات یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمان سارے ملک سے اپنے امیدوار لائیں گے اور پی پی پی، نون لیگ کا ملبہ اپنے سر پر اٹھانے کیلئے تیار نہیں ہے اور نون لیگ کا لیول پلینگ فیلڈ کا مقابلہ بھی الیکشن کی گھبراہٹ ختم نہیں کر رہا۔
20 دن کا سیاسی کھیل تماشہ باقی رہ گیا ہے بیس دن میں جتنے مخالفین کے خلاف کیس بنانے ہیں اور جو بھی قدم اٹھانے ہی اٹھا لیں ہر روز اتوار نہیں ہوتی پاکستان میں جس کی لاٹھی اُس کی بھنیس ہےجس دن شہبازشریف پرفردجرم لگنی تھی اسی دن وزیر اعظم بن گئے آج پندرہ مہینے بعد سارے کیس ختم ہو…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 21, 2023
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، نواز شریف کیلئے سیاست میں برادر یوسف کا کردار ادا کر رہے ہیں، نواز شریف ابھی سعودیہ سے لندن جائیں گے، پاکستان نہیں آئیں گے، کب اور کس حال میں پاکستان آئیں گے یہ اللہ کو پتہ ہے، پی ڈی ایم کی 13 پارٹیوں میں سے تین بڑی پارٹیوں نے اپنے اپنے انتخابی نشان کی الیکشن کمیشن کو درخواست دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیچھے جو 10 پارٹیاں رہ جاتی ہیں نہ ان کا نام ہے نا کوئی کام، وقت آنے پر اتحادیوں کی نفسیاتی تعداد بڑھانے کیلئے ان کو استعمال کیا جاتا ہے اور پھر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے، ابھی بجلی اور گیس مزید مہنگی ہوگی، آٹا اور چینی مہنگی ہوگی، ایکسپورٹ اور ترسیلات کم ہوگی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ دعا کریں کہ نگران وزیراعظم کا مسئلہ متنازع نہ بنے ورنہ الیکشن ہی بیٹھ جائے گا اور وقت سے پہلے اپنی عزت کھو بیٹھے گا، نگران وزیراعظم کے لئے معیشت دان اور سیاست دان میں رسہ کشی شروع ہو چکی ہے۔