اسلام آباد: (دنیانیوز) سپریم کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کی.۔
دو رکنی بنچ نے کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھیج دیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس میں کہا کہ درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں،ٹرائل کورٹ کو کیسے حکم کردیں۔
سپریم کورٹ نےاسلام آباد ہائیکورٹ کو ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیاراور جج ہمایوں دلاور پراعتراضات سے متعلق پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواستوں پر ایک ساتھ فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔
گزشتہ روزچیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا 2 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔
کیس کی سماعت کے آغازمیں ہی جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا کہ مناسب ہوگاکہ فریقین کوبھی بلا لیں۔
بعداازاں الیکشن کمیشن سمیت دیگرفریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردی تھی ۔
دوبارہ سماعت کے آغاز پر درخواست گزار چیئرمین پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں موجود تھے ، جسٹس یحیی آفریدی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث سے مکالمہ کیا کہ ’مجھے امید ہے آپ مکمل تیاری سے آئے ہیں‘ جس کے جواب میں خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہماری دو درخواستیں زیر التواء ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نےاستفسار کیا کہ ’آپ نے ان درخواستوں کا ذکراس درخواست میں کیا ہے؟‘ جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیار اور جج ٹرانسفر کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
انہوں نے درخواستوں کے نمبر اور متن پڑھ کرسنائے جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا، ’آپ یہ چاہتے ہیں ہائیکورٹ دونوں اپیلوں پر فیصلہ کرے‘۔
اس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ جی بالکل ہم چاہتے ہیں ان کا فیصلہ ہو ، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ، درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہیں تو ٹرائل کورٹ کو حکم کیسےدیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائیکورٹ کو کہہ رہے ہیں آپ کی اپیل اور تمام درخواستوں پرایک ساتھ فیصلہ کرے، تاہم ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت مناسب نہیں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کی ٹرائل نہ کرنے کی درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4 جولائی 2023 کو ٹرائل کورٹ کو چیئرمین پی ٹی آٸی کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔