لاہور: (دنیا نیوز) شہر بھر میں 3 ہزار غیرقانونی تعمیرات میں سے صرف 445 بغیر نقشہ کمرشل و رہائشی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی۔
لاہور میں 3 ہزارغیرقانونی تعمیرات کا انکشاف ہوا، آڈٹ رپورٹ کے اعدادو شمار میں مبینہ ہیرا پھیری کے ذریعے صرف 445 بغیر نقشہ کمرشل اور رہائشی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی جس سے خزانے کو نقشہ فیسوں کی مد میں 25 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
شہر میں شادی ہالز ، مارکیز، فارم ہاؤسز، مہمان خانے غیرقانونی طور پرتعمیر کرائے گئے، پلاننگ ونگ کی آڈٹ رپورٹ نے افسروں کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
داتا گنج بخش اور سمن آباد زون میں 65، 65 غیرقانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات ہیں، علامہ اقبال زون میں 28، نشتر زون میں 69 اور گلبرگ میں 13غیرقانونی کمرشل و رہائشی تعمیرات ہیں۔
اس کے علاوہ شالامار زون میں 47، عزیز بھٹی زون میں 51، واہگہ زون میں 50 غیر قانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات ہیں، راوی زون میں بھی 57 غیر قانونی کمرشل اور رہائشی تعمیرات کا انکشاف ہوا۔
442 غیر قانونی عمارتوں کو نوٹس جاری کئے گئے، 55عمارتوں کو سیل جبکہ 78 عمارتوں کے صرف بالائی حصوں کو مسمار کیا گیا۔
سیکرٹری بلدیات پنجاب ڈاکٹر ارشاد کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر انکوائری شروع کر دی گئی ہے، دو پلاننگ افسروں اور 7 بلڈنگ انسپکٹرز کو نوکری سے ہٹا دیا گیا ہے۔