اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک بینچ کا حصہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل غیر قانونی قرار دے دیا
دوران سماعت وکیل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر سلمان صفدر نے روسٹرم پر آ کر ایف آئی آر پڑھ کر سنائی، جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ کب کا ہے؟۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بلواسطہ یا بلا واسطہ ریاست کو نقصان نہیں پہنچایا، جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ شریک ملزمان کے کردار کا تعین ہوا؟، اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اسد عمر کو چھوڑ دیا گیا اور اعظم خان کو ملزم سے گواہ بنا دیا گیا، اس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ پہلے کیس میں کہا گیا تھا کہ اعظم خان ملزم ہے۔
بعدازاں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل لطیف کھوسہ کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ سابق وزیراعظم کے خلاف بنایا گیا سائفر مقدمہ خارج کیا جائے، درخواست میں وفاق اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس سے پہلے 27 اکتوبر کو سائفر کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد کی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اخراج مقدمہ کی درخواست بھی خارج کردی تھی۔