کوئٹہ: (ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے وزارت داخلہ کی ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے، اس سلسلہ میں گوادر سیف سٹی پراجیکٹ پر کام کی رفتار تیز کر دی گئی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے زیر صدارت چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق منعقدہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے شرکا کو بتایا کہ بلوچستان میں سی پیک کے سات مختلف منصوبوں میں 982 چینی باشندے متعین ہیں تاہم مختلف نجی کمپنیوں کے توسط سے آنے والے چینی باشندے اس کے علاوہ ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ سی پیک منصوبوں اور ان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لئے مختلف سکیورٹی فورسز کے 5690 اہلکار تعینات ہیں اور سکیورٹی کا معیار وزارت داخلہ کی تجویز کردہ ایس او پیز کے عین مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے عفریت سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے سی ٹی ڈی کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے کی ضرورت ہے، بحالی امن کیلئے قائم ایف سی کی چیک پوسٹوں سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی تاثر پھیلایا گیا۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے وسیع رقبے کی طویل شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹیں عوام کی ہی حفاظت کے لئے تھیں جہاں چند لمحات رک کر چیکنگ کرانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر بحیثیت وزیر اعلیٰ مجھے ان چیک پوسٹوں پر رکنا پڑے تو میں بخوشی چیکنگ کے عمل سے گزروں گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی ایک کی نہیں بلکہ ہم سب نے مل کر لڑنی ہے، وزارت داخلہ کی مروجہ ایس او پیز کا ہر پندرہ دن بعد جائزہ لیا جاتا رہے گا جس کی روشنی میں سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے فیصلے کئے جائیں گے۔