لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے طالبات کے امتحانی مراکز رہائش سے دور دراز بنانے کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔
لاہور ہائیکورٹ میں طالبات کے امتحانی مراکز رہائش سے دور دراز بنانے کیخلاف محمد مبشر صفدر نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے سماعت کی۔
درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری ایجوکیشن، سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور چیئرپرسن پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو فریقین بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کیلئے لڑکیوں کے امتحانی مراکز 10،10 کلو میٹر دور بنائے جا رہے ہیں، دور فاصلے پر لڑکیوں کے امتحانی مراکز بنانا ایجوکیشن پالیسی کے منافی ہے، لڑکیوں کے امتحانی مراکز 10، 10 کلو میٹر پر قائم کرنا آئین کی بھی نفی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ آئین لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کی ضمانت دیتا ہے لیکن دور دراز امتحانی مراکز سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، لڑکیوں کیلئے امتحانی مراکز ان کے رہائشی علاقوں کے قریب قائم کئے جائیں۔
دوران سماعت درخواست گزار محمد مبشر صفدر نامی شہری کی جانب سے رانا سکندر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ہماری اس حوالے سے پالیسی نہیں ہے، جس پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس میں کہا کہ اگر پالیسی نہیں ہے تو بن جائے گی، ہم نوٹس جاری کر رہے ہیں۔
بعدازاں عدالت نے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری ایجوکیشن سکول اور چیئر پرسن پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئےآئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔