کاکول: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ افواج پاکستان کو کمزور کرنا ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے وطن عزیز کے 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کےعظیم موقع پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ اللہ نے ہمیں آزادی کی عظیم نعمت سے نوازا ہے، 77 یوم آزادی کے موقع پر قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، اللہ نے ہمیں مملکت خداداد کا دفاع کرنے اور اس مسلمہ حقیقت کو آنے والی نسلوں کے لئے ایک کامیاب اور عظیم مثال بنانے کی ہمت اور طاقت عطا فرمائی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے قومی شعور کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے، قیام پاکستان کا مقصد صرف جغرافیائی خطے کا حصول نہ تھا، ملک پاکستان کے حصول میں ہمارے اسلاف نے بے شمار قربانیاں پیش کیں، اللہ نے ہمت وحوصلہ دیا کہ اس خطے کی حفاظت کرسکیں، پاکستان ایک ناقابل تسخیر ملک ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ تاریخی طور پر ہم من حیث القوم ہمیشہ ہر مشکل کے بعد اور بھی زیادہ مضبوط بن کر ابھرے ہیں، جس میں قوم اور افواج کا باہمی اعتماد کلیدی ہے، نا اتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لئے راہ ہموار کر دیتے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے، کوئی منفی قوت، اعتماد اور محبت کے اس رشتے کو نہ کبھی کمزور کر سکی ہے نہ ہی آئندہ کر سکے گی، افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم کسی بھی صورت اور قیمت پر اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے انشاء اللہ، عوام اور افواج پاکستان نے دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، افواج پاکستان کو کمزور کرنا ملک کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ کوئی منفی قوت ہمارے اتحاد کو کمزور نہیں کرسکتی، ہماری قوم اورافواج کا باہمی اعتماد کلیدی ہے، پاکستان کو کمزور کرنے کی اجازت کبھی نہیں دی جائے گی۔
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ صوبہ بلوچستان بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن ہے، پاک فوج، حکومت پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے بلوچستان اور اس کی غیور عوام کی سالمیت اور فلاح و بہبود کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں، اِن کے لئے ہمارا پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو اپنے دیرینہ، خیر خواہ اور برادر ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں، ریاستی اداروں اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے والوں کومایوسی ہوگی۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہارِ رائے یعنی Freedom of Speech کی آئین ضرور اجازت دیتا ہے، مگر آئین پاکستان نے اسکی واضح حد بندی بھی کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا پاک فوج پرغیرمتزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، کوئی منفی قوت، اعتماد اور محبت کے اس رشتے کو نہ کبھی کمزور کرسکی اور نہ ہی آئندہ کرسکے گی، افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کا مقام ہر دورمیں نہ صرف خطے اورمسلم امہ میں بلکہ بین الاقوامی سطح پربھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پچھلے چند سالوں سے ڈیجیٹل دہشت گردی کی کوشش کی جارہی ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی کا مقصد جھوٹی خبروں کے ذریعے قوم میں مایوسی پھیلانا ہے، پاکستان میں آئین اظہار رائے کی اجازت دیتا ہے، ریاستی اداروں اورعوام میں خلیج پیدا کرنے والوں کومایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔