اسلام آباد: (دنیانیوز) سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔
قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کا ترمیمی بل 2024 دانیال چودھری نے قومی پیش کردیا ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
اس بل میں عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنے کی تجویز ہے۔
حکومت کی جانب سے بل پر اعتراض نہیں کیا گیا، تاہم اپوزیشن اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی کی جانب سے اس بل کی مخالفت کی گئی اور ساتھ ہی ایوان میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی تاہم جب اراکین کی گنتی کی گئی تو ایوان میں کورم پورا تھا۔
قومی اسمبلی میں نزہت صادق نے پاکستان تحفظ ماحولیات ترمیمی بل 2024 پیش کیا جس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اس طرح کا بل سینیٹ میں آچکا ہے، جو کمیٹی کو ریفر ہوا ہے ، یہ بل بھی کمیٹی کو ریفر کردیا جائے۔
قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ کاکہنا تھا کہ خواتین کو کبھی سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایاگیاتھا، مریم نواز کی ایک کیس میں ضمانت کے بعد گرفتاری ہوئی، کہا گیا میں چاہتا ہوں مریم نواز کو باپ کے سامنے گرفتار کیا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا ، نام نہاد وزیراعلیٰ نے جلسے میں نازیبا زبان استعمال کی۔
عطاتارڑ نے کہا کہ جو خواتین صحافیوں کے بارے میں جو زبان استعمال کی گئی وہ قابل مذمت ہے، یہ آج کس بات کو روتے ہیں، فریال تالپور کو جیل منتقل کرکے کہاگیا اسکے بھائی کو اذیت دینا چاہتا ہوں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بدامنی کی کوئی فکر ہی نہیں، ناکام جلسے کا غصہ اپنے لوگوں پر نکالتے ۔
ان کاکہنا تھا کہ کے پی میں پی کے ایل آئی،دانش سکول جیسا کوئی پراجیکٹ دکھادو، پہلی بار دیکھا لیڈر کوچھڑوانے جارہے تھے خود بند ہوگئے۔