نیویارک: (ویب ڈیسک) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے انکار علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب بلال احمد نے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کے معاملات سے متعلق جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی میں عام بحث کے دوران خبردار کیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی صورتحال بدستور تشویش ناک ہے یہاں تک کہ ایک معمولی واقعہ بھی وسیع تر تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔
بلال احمد نے کہا ہے کہ یہ صورتحال خطرناک پہلو اختیار کر سکتا ہے اور ایک علاقائی اور عالمی تباہی کا باعث بن سکتا ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے اور اس کی 70 فیصد فوجی صلاحیتیں پاکستان کے خلاف تعینات ہیں۔
پاکستانی مندوب نے بھارت کی جانب سے مذاکرات کو مسترد کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کی دھمکی دیتا ہے۔
بلال احمد نے اس حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ آرمی چیف کی طرف سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کی دھمکی دینے سے متعلق بیانات کا حوالہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی تیاری میں ہتھیاروں کے نظام اور ٹیکنالوجی کو غیر مستحکم کرنا شامل ہے اور بھارت ہتھیار درآمد کرنے والادنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
بھارت فضائی حادثات کے ریکارڈ کے باوجود اپنے جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں اضافہ کر رہا ہے جس میں اس کے ڈیلیوری سسٹم کی کنسٹرائزیشن کے ذریعے بھی شامل ہے۔
بلال احمدکا مزید کہنا تھا کہ جنگ کے ڈاکٹرائنز نظریات کو اپناتے ہوئے جوہری ہتھیاروں میں اضافے کے تحت محدود جنگ پر غور کیا جا رہا ہے نیز بھارت نے باہمی ’’سٹریٹیجک ریسٹرینٹ رجیم‘‘ کے لئے پاکستان کی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، جو تنازعات کے حل، جوہری اور میزائلوں کی روک تھام اور روایتی ہتھیاروں کے توازن کے تینوں سے باہم منسلک اور باہمی تقویت دینے والے عناصر پر مبنی ہے۔
ان کا مزیدکہنا تھا کہ اس طرح کا امن پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعات کو حل کرنے خاص طور پر جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے، دونوں ممالک کے درمیان جوہری، میزائل اور فوجی پابندیوں کے لئے باہمی اقدامات پر عمل درآمد کرنے، اعتماد سازی کے اقدامات کو مضبوط بنانے اور جنگ سے بچنے کے معاہدے ہونے سے ممکن ہو سکتا ہے۔
بلال احمد نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا عالمی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے کیونکہ پرانے تنازعات حل نہیں ہوئے اور نئے بحران مسلسل ابھرتے رہتے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ’’پیکٹ فار دی فیوچر‘‘معاہدہ جاری اہم تنازعات کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔