اسلام آباد: (دنیا نیوز) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی اہمیت کے ایونٹ پراحتجاج مثبت پیغام نہیں اگر کسی نے احتجاج کرنا ہے تو ایس سی او اجلاس کے بعد کرے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سربراہ اجلاس کے شرکا کے خیرمقدم کے لیے تیار ہے، ایس سی اواجلاس میں رکن اورمبصر ملکوں کے سربراہ اورمندوبین شریک ہونگے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کا بڑا ایونٹ 27سال بعد ہورہا ہے جس میں غیرملکی وفود کے تقریبا ایک ہزارافراد آئیں گے، پاکستان علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگی: عطاء اللہ تارڑ
انہوں نے کہا کہ آج وہ لوگ کدھر ہیں جو کہتے تھے پاکستان سفارتی تنہائی کا شکارہے، اہم مواقع پراحتجاج ایک سیاسی جماعت کا وتیرہ ہے، 9 مئی کو جو کچھ ہوا سب نے دیکھاہے، تحریک انصاف ملکی مفاد کے لیے 15 اکتوبرکی کال کوموخر کرے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین کے وزیراعظم پاکستان کا دوطرفہ دورہ بھی کریں گے جبکہ بھارتی وزیرخارجہ کی طرف سے دوطرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں اورمحکموں نے باہمی تعاون سے بہترین انتظامات کیے ہیں، ایس سی اوسیکرٹری جنرل میڈیا کو کانفرنس کے بارے میں بریف کرینگے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی عالمی سطح پر تنہائی کے مفروضے دم توڑ گئے، ملایئشیا کے وزیراعظم اورسعودی وفد کے دورے انتہائی کامیاب رہے، چینی وزیراعظم بھی اجلاس سے ایک دن پہلے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پائیدارترقی کے لیے خطےمیں امن واستحکام ضروری ہے، پاکستان نے تمام عالمی فورمز پر فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کو اجاگر کیا ہے، فلسطینیوں کے لیے امداد بھیجنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔