اسلام آباد: (دنیا نیوز) 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، اس حوالے سے کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کیلئے تمام 12 ممبران کے نام سپیکر آفس کو موصول ہونے کے بعد کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کیلئے سینیٹ سے چار نامزد ممبران مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ، پیپلزپارٹی کے فاروق ایچ نائیک، پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر اور جمعیت علمائے اسلام ( ف ) کے کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔
اسی طرح خصوصی پارلیمانی کمیٹی کیلئے قومی اسمبلی کے 8 اراکین میں مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف، احسن اقبال اور شائستہ پرویز شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رعنا انصار بھی خصوصی پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہیں۔
چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا جہاں نئے چیف جسٹس کی تقرری کی منظوری دی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزارت قانون سے تین سینئر ججز کا پینل طلب کیا جائے گا، 12 رکنی کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس آف پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی، موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے 3روز قبل 3 سینئر ججز کا پینل سپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کریں گے اور سپیکر قومی اسمبلی چیف جسٹس کی تقرری کیلئے ججز کا پینل کمیٹی کو ارسال کریں گے۔
پی ٹی آئی کا پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے الگ رہنے کا اعلان
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے الگ رہنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے اراکین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں ووٹ دینے والے اراکین پارلیمان کی بنیادی جماعتی رکنیت کی منسوخی سمیت ان کے خلاف حتمی تادیبی کارروائی پر اتفاق کیا گیا، شوکاز نوٹس کے جوابات کی روشنی میں ان کے آئندہ کے مستقبل کا تعین کیا جائے گا۔