پارلیمنٹ ہاؤس میں ہنگامہ آرائی کا معاملہ، بی این پی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ

Published On 25 October,2024 02:55 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہنگامہ آرائی کے معاملے پر پی این پی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بی این پی رہنماؤں کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر ہنگامہ آرائی کے حوالے سے درج مقدمے کی سماعت ہوئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اختر حسین لانگو کو انسداد دہشتگری کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان پر الزام ہے کہ سینٹ لابی میں گھسنے کی کوشش کی، الزام ہے کہ ملزمان مسلح تھے یہ نہیں بتایا گیا کہ اسلحہ کون سا اور کس کے پاس تھا، کہا گیا سینیٹ میں گھسنے کی کوشش کی اس کا مطلب ہے جرم تو ہوا ہی نہیں ۔

وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ پوری ایف آئی آر میں کہا گیا کہ یہ اطلاع ملی، کس نے اطلاع دی کوئی پتا نہیں۔

ایمان مزاری نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی کیس ہے، انتقام کا نشانہ بنانا ہو تو دہشت گردی کا پرچہ دے دیتے ہیں۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے مؤقف اپنایا کہ ہم نے تفتیش کرنی ہے یہ ملزمان کیوں آئے اور سینٹ میں کیوں جانا چاہتے تھے ، ملزمان ایف آئی آر میں نامزد ہیں اور پہلا ریمانڈ ہے، عدالت 25 دن کا ریمانڈ منظور کرے۔

وکیل صفائی حادی علی چٹھہ نے کہا کہ مقدمے میں کسی کا کوئی رول واضح نہیں یہ بدنیتی پر مبنی ایف آئی آر ہے۔

بعدازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔