مظفرآباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق سے چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی ہے۔
وفد میں ممبران کشمیر کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چودھری، فتح اللہ خان، وجہیہ قمر، سید جاوید علی شاہ جیلانی شامل تھے۔
وزراء حکومت آزاد کشمیر وقار احمد نور، عبدالماجد خان، میاں عبدالوحید، سردار جاوید ایوب، دیوان علی خان چغتائی، جاوید بڈھانوی، اظہر صادق، عاصم شریف بٹ بھی موجود تھے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا ہے کہ 6 نومبر 1947 جموں میں انسانی تاریخ کا ایک بدترین قتل عام ہوا، جموں کے لاکھوں مسلمان پاکستان کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے، 1947 سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت اقلیت میں بدلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا پاکستان سے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی بنیاد پر رشتہ ہے، کشمیر کے تمام راستے اور پانی کا بہاؤ بھی پاکستان کی جانب ہے، پانچ اگست 2019 کے بعد مسئلہ کشمیر سردمہری کا شکار ہوا جس کی وجہ سے نوجوان نسل تذبذب کا شکار ہوئی، موجودہ آرمی چیف نے کاکول میں کشمیر کے حوالے سے اپنے جس عزم کا اظہار کیا اس سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، کشمیر کا مسئلہ ہمارا قومی کاز ہے، کشمیر پاکستان کیلئے ہر لحاظ سے اہم ہے، 5 اگست 2019 کے بعد وہ ردعمل نہیں آیا جو آنا چاہیے تھا جس کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو نقصان ہوا، وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کے اقدامات کی وجہ سے کشمیرکاز کو تقویت ملی۔
ممبر کشمیر کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چودھری کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کشمیر کاز کے ساتھ کھڑی ہے۔