لاہور: (دنیا نیوز) بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے برادر اسلامی ملک سعودی عرب اور سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف دیئے گئے بیان پر پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کر دی گئی ہے۔
قراداد استحکام پاکستان پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ممبر پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی کی جانب سے جمع کرائی گئی، قرارداد میں بشریٰ بی بی کے بیان کو پاک سعودی تعلقات پر شب خون قرار دیتے ہوئے ایسے ملکی مفادات کے منافی اور فتنہ انگیز بیان پر انکوائری کا مطالبہ کیا گیا۔
مذمتی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بیان کے ذریعے ملکی خارجہ پالیسی میں دخل اندازی اور قومی مفاد کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے جس کے بارے میں تحقیقات کرائی جائیں کہ اس بیان کے کیا دیگر مذموم مقاصد ہو سکتے ہیں اور اس کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں۔
شعیب صدیقی کی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ سازش میں شریک تمام کرداروں کو سامنے لاتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ایما پر دیا گیا ان کی اہلیہ کا بیان خود ساختہ اور دروغ گوئی پر مبنی ہے جو دونوں ممالک کے مابین تعلقات خراب کرنے کی مذموم کوشش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
قرارداد میں ایوان سے استدعا کی گئی ہے کہ ملکی سلامتی کو داغدار کرنے والے بیان کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لایا جائے جو سطحی سیاسی مقاصد کے حصول اور عوام کو گمراہ کرنے کیلئے دیا گیا ہے۔
اس موقع پر ممبر پنجاب اسمبلی و صوبائی جنرل سیکرٹری استحکام پاکستان پارٹی شعیب صدیقی نے کہا ہے کہ پاک سعودی تعلقات دہائیوں کے آزمودہ اور روز روشن کی طرح عیاں، ایسے بیان کی کوئی اہمیت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک مہربان اور دوست ملک ہے جس نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی، ایسے قریبی تعلقات کے حامل ملک کے خلاف بیان دل آزاری کا باعث ہے۔
شعیب صدیقی کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے سابق سربراہ پر بہتان بازی اور دوست ممالک کے خلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے، صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان کے سیاسی اصولوں کے پیش نظر ملکی وقار اور مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں۔