راولپنڈی: (دنیا نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان سے لیاقت باغ احتجاج کیس میں تفتیش کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کا آج تیسرا روز ہے، اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سیل کو تھانہ نیو ٹاؤن ڈکلیئر کیا گیا ہے، سیل کی سکیورٹی بھی راولپنڈی پولیس کے کنٹرول میں ہے۔
جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس پی راول راجہ حسیب کی سربراہی میں ڈی ایس پی لیگل راجہ عنایت اور انسپکٹر راشد کیانی اڈیالہ جیل پہنچے، تفتیشی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کیلئے 15 سے زائد سوالات تیار کیے ہیں، سوالات پہلے سے گرفتار و جوڈیشل ہونے والے 23 ملزمان سے ہونے والی تفتیش کے تناظر میں تیار کیے گئے ہیں۔
اڈیالہ جیل ذرائع کا بتانا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے اڈیالہ جیل اور عدالت میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کرنیوالوں کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے، تفتیشی ٹیم نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی تقاریر اور سوشل میڈیا پوسٹوں کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے، تفتیشی ٹیم کے پاس سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی موجود ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ تفتیشی ٹیم ممکنہ طور پر عمران خان سے سوال کرے گی کہ 28 ستمبر کو آپ نے کال دی اس پر راولپنڈی میں پر تشدد مظاہرے ہوئے، اس پر آپ کا کیا مؤقف ہے؟ مقامی لیڈر شپ پی ٹی آئی سیمابیہ طاہر و دیگر نے آپ کی کال پر پرتشدد مظاہرے کئے، آپ کا کیا مؤقف ہے ؟
تفتیشی ٹیم ممکنہ طور پر عمران خان سے پوچھے گی کہ آپ کی رسائی جن افراد کیساتھ ہے ان کے ذریعے سے آپ کا موقف باہر جاتا ہے اس پر آپ کیا کہتے ہیں ؟ آپ نے اپنی پارٹی کے کارکنوں کو پر تشدد مظاہرے کرنے پر اکسایا ؟آپ نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کا کہا ؟