پشاور: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیخلاف پولیس پارٹی پر فائرنگ کے مقدمے کا مکمل چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پشاور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش کیخلاف پولیس پارٹی پر فائرنگ کے کیس کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج اسد اللہ نے کیس کی سماعت کی، کامران بنگش وکلاء ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔
دوران سماعت پراسیکیوش نے مؤقف اپنایا کہ چمکنی پولیس نے پی ٹی آئی کے روپوش رہنماء مراد سعید کی گرفتاری کے لیے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا تھا، چھاپے کے دوران کامران بنگش اور دیگر ساتھیوں نے پولیس پارٹی فائرنگ کی تھی۔
پراسیکیوشن کے مطابق فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے، واقعہ 20 دسمبر 2023 کو پیش آیا تھا، واقعہ کے بعد پولیس نے کامران بنگش اور دیگر کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا، پولیس نے تحقیقات مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کردیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ چالان نا مکمل ہے، مکمل چالان پیش کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے مقدمے کا مکمل چالان پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیخلاف پولیس پارٹی پر فائرنگ کیس کی مزید سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی۔