پی ٹی آئی کے احتجاج سے معیشت متاثر، غلط معلومات کی مہم کو فروغ ملا

Published On 22 December,2024 08:29 pm

لاہور (ویب ڈیسک) سیاسی احتجاج کسی بھی جمہوریت کا ایک عام حصہ ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں پی ٹی آئی کی قیادت میں حالیہ مظاہروں نے معیشت اور ملک کی بین الاقوامی ساکھ دونوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

عمران خان کی برطرفی کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ہونے والے احتجاجی مظاہروں، خاص طور پر دھرنوں اور ریلیوں نے روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کردیا اور معاشی استحکام کو خاصا نقصان پہنچایا۔

ان مظاہروں کا مالی اثر بہت زیادہ رہا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے جلسوں کی وجہ سے ہونے والی رکاوٹوں سے ملک کو روزانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

تاجر کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوئے، برآمدات کم ہوئیں اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہوئی، سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح سیاسی عدم استحکام، متضاد پالیسیوں اور کمزور طرز حکمرانی سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 24 نومبر کا احتجاج ملکی جمہوریت کا ایک اور سیاہ باب

تمام سیاسی جماعتوں کو قوم پر برے اثرات کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے اور پاکستان کے مستقبل کو مختصر مدت کے سیاسی اہداف سے آگے رکھنے کی ضرورت ہے، موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے استحکام اور تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

معاشی نقصان کے علاوہ پی ٹی آئی کے احتجاج نے غلط معلومات کو پھیلایا، سوشل میڈیا کے ذریعے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج کے دوران ہونے والی اموات کے بارے میں جھوٹے دعوے شیئر کیے، عوام کو گمراہ کرنے کے لیے AI سے تیار کردہ تصاویر اور پرانی ویڈیوز کا استعمال کیا۔