ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا دورہ چین، اہم شخصیات سے ملاقاتیں

Published On 11 April,2025 05:00 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے دورہ چین کے دوران اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے چین کے قومی دفاع کے وزیر ایڈمرل ڈونگ جن، پیپلز لبریشن آرمی کی فضائیہ کے کمانڈر جنرل چانگ ڈنگ کیو اور ڈی جی بیورو آف ملٹری ایکوپمنٹ اینڈ ٹیکنیکل کارپوریشن میجر جنرل کائو ژی او جین سے ملاقات کی۔

چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی آمد پر چینی عسکری قیادت نے اُن کا گرم جوشی سے استقبال کیا، دورہ دونوں ممالک کے مابین علاقائی شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا، ملاقات میں مذاکرات اور معاہدے شامل تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایئر چیف نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، تعلقات علاقائی امن اور سلامتی سے متعلق تمام اہم معاملات پر ہم آہنگی پر مبنی ہیں، مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مضبوط علاقائی شراکت داری ضروری ہے۔

ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مضبوط سفارتی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاک چین تعلقات علاقائی امن، سلامتی کے اہم معاملات پر ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔

بیجنگ میں پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، پی ایل اے اے ایف کمانڈر نے پاکستان ایئر فورس کے جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سرابراہ پاک فضائیہ نے چین کی بھرپور مہمان نوازی اور خلوص کا شکریہ ادا کیا، ایئر چیف نے دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعلقات اور باہمی تعاون پر زور دیا، سربراہ پاک فضائیہ نے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے سے نمٹنے کے لیے تعاون اور مشترکہ مشقوں کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

چینی وزیر دفاع سے ملاقات میں سربراہ پاک فضائیہ نے عسکری شراکت داری اور سٹریٹجک تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید کی اور کہا کہ تعاون مشترکہ مشقوں کے دوران متعدد شعبوں میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم ثابت ہو گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ فضائیہ نے کہا کہ تعاون سے دونوں فضائیہ کے ہوائی اور زمینی عملے کو دور جدید کی ہوائی اور خلائی جنگ کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی مہارتیں حاصل ہوں گی۔

اس موقع پر ایڈمرل ڈونگ جون نے کہا کہ دونوں افواج نے تزویراتی مواصلات، مشترکہ مشقوں اور تربیتی شعبوں میں نمایاں ترقی حاصل کی ہے۔