سندھ طاس معاہدے کی معطلی خطے میں امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن

Published On 24 April,2025 10:56 am

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کیلئے سنگین خطرہ ہے، عالمی طاقتیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں میں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے والے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

اپنے بیان میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کیلئے سنگین خطرہ ہے، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اقدام انتہائی اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ ہے، معاہدہ کی معطلی بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور خطے میں جاری امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ماضی میں بھی بین الاقوامی دوروں اور اہم مواقع پر فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتا آیا ہے تاکہ دنیا کی توجہ اصل مظالم اور ناانصافیوں سے ہٹائی جا سکے، صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران بھی بھارت نے ایک فالس فلیگ آپریشن میں بے گناہ سکھوں کا خون بہایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر پہلگام میں وہی پرانی چال دہرائی جا رہی ہے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی مہم کا سب سے مؤثر اور متحرک حصہ رہا ہے، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنے ہزاروں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اے پی ایس جیسے دلخراش سانحات سے لے کر بینظیر بھٹو شہید کی جان کا نذرانہ، ہماری قربانیوں کی طویل فہرست ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی محض ایک آبی تنازعہ نہیں، یہ ایک واضح پیغام ہے کہ بھارت خطے میں طاقت کے زعم میں جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا، بھارتی اقدام اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت اور عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ ہے، عالمی طاقتیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں میں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔