نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب

Published On 29 May,2025 10:30 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی سرکاری خزانے سے ذاتی تشہری کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے اشبا کامران سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز نے اپنی اور اپنے والد کی ذاتی تشہیر کے لیے سرکاری خزانے کا بے دریغ استعمال کیا ہے، اگر نواز شریف اور مریم نواز منصوبے کے ذریعے اپنی تشہیر چاہتے ہیں تو اپنے پیسوں سے پراجیکٹ بنائیں، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سرکاری پراجیکٹ پر سیاستدانوں کی تصاویر اور نام نہیں لگایا جاسکتا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز اور نواز شریف کی تشہیر کی رقم کی معلومات فراہم کی جائیں، پبلک فنڈڈ پراجیکٹس سے مریم نواز اور نواز شریف کے نام اور تصاویر ہٹائی جائیں۔

دوران سماعت اپوزیشن لیڈر پنجاب احمد خان بھچر کی جانب سے بتایا گیا کہ 26 فروری کو سرکاری پیسے سے تمام اخبارات میں مریم نواز کا 60 صفحات کا اشتہار جاری ہوا، مریم نواز کے 60 صفحات پر مشتمل اخباری اشتہار کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔

دوران سماعت جواب جمع نہ کروانے پر عدالتی حکم پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز عدالت پیش ہوئے جبکہ عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

عدالت نے جواب داخل نہ کرانے پر اظہار برہمی کیا جبکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے کہا کہ عدالت مہلت دے آئندہ سماعت پر جواب جمع کرا دیں گے، چیف سیکرٹری اجلاس میں شریک ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سماعتوں سے حکومت نے ان درخواستوں پر جواب جمع نہیں کروایا، آج بھی آپ اپنا جواب جمع نہ کروانے کی روایت کو دوہرا رہے ہیں۔

جسٹس فاروق حیدر نے پنجاب اور وفاقی حکومت کو جواب جمع کروانے کا آخری موقع دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت تک جواب نہ آیا تو آپ کا جواب جمع کرانے کا حق ختم کردیا جائے گا اور ساتھ ہی عدالت نے کیس کی مزید سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی۔