پاکستان امن کا خواہاں، یورپ جی ایس پی پلس جاری رکھے اور بھارتی جارحیت روکے: بلاول

Published On 13 June,2025 09:47 am

بیلجیئم: (دنیا نیوز) سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے دہشت گردی کا بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کیا، عالمی سطح پر سندھ طاس معاہدے، مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا ایشو اٹھا رہے ہیں، پاکستان امن کا خواہاں، یورپ جی ایس پی پلس جاری رکھے اور بھارتی جارحیت روکے۔

بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم کی وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یو این میں دہشت گردی سے متعلق کمیٹیوں کی ذمہ داری پاکستان کو دینا بڑی کامیابی ہے، پاکستان کو ٹیررستان کہنے والے بھارت کو یو این سے منہ توڑ جواب ملا۔

وفد کی بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر ودیگر سے اہم ملاقاتیں

بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے بیلجیئم فارن افیئر کمیٹی کی وائس چیئر کیٹلین ڈیپورٹر اور چیئر آف پاکستان بیلجیئم پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ فرانکیم بیلجینڈ سمیت بیلجیئم کی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان، خطے میں آگے بڑھنے، پائیدار قیام امن اور مسائل کے حل کیلئے جامع مذاکرات کا حامی ہے، پاکستان کا وفد یورپی پارلیمنٹ بھی گیا جہاں انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی کے چیئر ممبر یورپی پارلیمنٹ برنڈ لانجے سے ملاقات کی۔

وفد نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کے تحت ترجیحی تجارت جاری رکھے تاکہ یورپی ممالک کو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات فروغ پائیں۔

وفد نے برنڈ لینج کو جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کیخلاف کارروائی سے بھی آگاہ کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ وہ بھارت پر اس ضمن میں زور دیں گے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے جیسے ماورائے قانون اقدامات سے اجتناب کرے۔

وفد نے مزید کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور کشمیر سمیت تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا حامی ہے۔

پاکستانی وفد کی لوسی سیسٹاکووا اور نیٹیویڈاد لورینزو سے بھی ملاقات

پاکستانی پارلیمانی وفد نے یورپین کمیشن میں کمشنر برائے بین الاقوامی شراکت داری کی کابینہ سربراہ، لوسی سیسٹاکووا اور کیبنٹ ایکسپرٹ برائے ایشیا نیٹیویڈاد لورینزو سے بھی ملاقات کی۔

وفد نے انہیں بھارت کے جارحانہ منفی رویے اور یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے باعث خطے میں امن و سلامتی کو درپیش شدید خطرات سے آگاہ کیا۔

پاکستان وفد یورپ کے معروف تھنک ٹینک "ایگمونٹ " بھی گیا جہاں انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ایمبیسڈر پال ڈی وٹ سمیت اہم شخصیات کو بتایا گیا کہ جنگ بندی کے باوجود بھارت پانی کو ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے تھنک ٹینک کو قیام امن کے حوالے سے پاکستان کی ترجیحات سے بھی آگاہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکی فوج کے اعلیٰ حکام بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کو غیر معمولی شراکت دار مانتے ہیں اور خود صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے کردار ادا کرنےکو تیار ہیں، ایسے میں یورپی یونین کو بھی چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

مصدق ملک نے کہا کہ جو بھارت ہمیں دھمکی دے رہا ہے اس کا ایک تہائی پانی کہیں اور سے آتا ہے وہ سوچے کہ یہ روش چل پڑی تو بھارت کے ساتھ کیا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کا بھوت پاکستان کو تو کیا نقصان پہنچائے گا بھارت سوچے کہ ان کے اپنے لوگوں کے ساتھ کیا ہو گا، اسی لیے یورپی یونین سے کہا ہے کہ وہ بھارت کو وائلڈ ویسٹ کی سوچ سے باز رکھے۔

دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین جی ایس پلس کو جاری رکھنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔