اسلام آباد : (دنیا نیوز) پاکستان نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت قابل مذمت ہے اور پاکستان اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
جارحیت کی شدید مذمت، عالمی برادری اقدامات کرے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیل کے جارحانہ حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر ایرانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ نہایت غیر ذمہ دارانہ اقدام اور انتہائی تشویشناک ہے، اسرائیل کا یہ مکمل غیر زمہ دارانہ اقدام خطرے سے دوچار خطے میں مزید عدم استحکام پیدا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مزید جنگ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
پاکستان ایران اور ایرانی عوام کے ساتھ ہے: اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) June 13, 2025
انہوں نے کہا ہے کہ اس گھناؤنے اقدام نے بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کے ضمیر کو بھی ہلا کر رکھ دیا، اس سے علاقائی استحکام اور بین الاقوامی سلامتی کو بری طرح نقصان پہنچاتا ہے، پاکستان ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
عالمی برادری، اقوام متحدہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائیں: دفتر خارجہ
علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ایرانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان اسرائیلی اشتعال انگیزی کی مذمت کرتا ہے، اسرائیلی اشتعال انگیزی پورے خطے کی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) June 13, 2025
ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگ بندی کریں، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ جارحیت کو فوری طور پر روکیں، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ اسرائیل کو اس حملے کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔