پشاور: (دنیا نیوز) پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔
اپوزیشن لیڈر نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے پر نوٹس بھیجنے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، درخواست پر جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی۔
عمر ایوب کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متعلق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے ، ہم نے جواب دیا ہے، الیکشن کمیشن پھر بھی مطمئن نہیں ہوا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ اثاثہ جات کی معلومات جمع کرنے کے 120 دن گزر جانے کے بعد الیکشن کمیشن کسی کو اثاثوں سے متعلق شکایات ہونے کی صورت میں نوٹس جاری نہیں کرسکتا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس طرح کا کیس ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے، اس پر وکیل نے بتایا کہ وہ کیس مکمل طور پر اس سے مختلف ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کو وہاں بھیج دیں یا پھر اس کیس کو یہاں منگوا لیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جو عدالت مناسب سمجھے، درخواست ہے کہ اس کیس کو ختم کریں، اس کیس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو 31 دسمبر 2024 کو اثاثوں کی رپورٹ جمع کرائی ہے۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا۔