آزاد کشمیر ہائیکورٹ کا سرکاری بھرتی کیلئے تھرڈ پارٹی ایکٹ بحال کرنے کا حکم

Published On 30 October,2025 02:28 pm

مظفر آباد: (دنیا نیوز) آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے سرکاری ملازمتوں میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی ایکٹ 2021 کو بحال کر دیا۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ اب تمام سرکاری محکموں، اداروں اور ذیلی تنظیموں میں گریڈ 7 سے اوپر کی تمام بھرتیاں تھرڈ پارٹی کے ذریعے، این ٹی ایس طرز پر کی جائیں گی، اس نظام کا بنیادی مقصد شفافیت، میرٹ اور اہلیت کو فروغ دینا ہے، تاکہ بھرتیوں میں جانبداری، اقرباپروری اور سیاسی اثر و رسوخ کی گنجائش ختم ہو جائے۔

عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ تمام محکمہ جات اور خودمختار ادارے آئندہ اپنی بھرتیوں کے لیے تھرڈ پارٹی ٹیسٹنگ سسٹم لازمی اختیار کریں، جس کے تحت امیدواروں کے تحریری امتحانات اور انٹرویوز غیر جانبدار ادارے کے ذریعے منعقد کیے جائیں گے۔

تھرڈ پارٹی ایکٹ 2021 کو آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی نے شفاف بھرتیوں کے لیے منظور کیا تھا، تاہم 2023 میں پی ٹی آئی حکومت نے اسے منسوخ کر دیا، جس کے بعد مختلف محکموں میں بھرتیوں کے طریقہ کار پر سوالات اور شکوک پیدا ہوئے۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اس ایکٹ کی منسوخی سے میرٹ پر مبنی بھرتی کا عمل متاثر ہوا، لہٰذا شفافیت کی بحالی کے لیے اسے دوبارہ بحال کرنا ضروری تھا، اب آزاد کشمیر میں گریڈ 7 سے اوپر کی تمام پوسٹوں کے لیے تحریری امتحان اور میرٹ لسٹ لازمی قرار پائے گی۔

یہ اقدام امیدواروں کو برابری کے مواقع فراہم کرے گا، سیاسی مداخلت، سفارش اور اقرباپروری کے دروازے بند ہو جائیں گے۔

سیاسی و سماجی حلقوں نے عدالت کے اس فیصلے کو شفافیت کی بحالی اور میرٹ کے فروغ کی سمت بڑا قدم قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے کوٹہ سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ بھی دیا تھا، جسے میرٹ کی بالادستی کے لیے ایک تاریخی اقدام قرار دیا گیا تھا۔