لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نیلا گنبد پراجیکٹ میں تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کو خوش آئند قرار دے دیا، عدالت نے سڑکوں پر دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بہاولپور میں اس وقت سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ ہو رہا ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ ہیوی ٹریفک ہے، سڑکوں پر ابھی بھی دھواں چھوڑتی گاڑیاں نظر آتی ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ محکمہ ماحولیات کے سینئر آفیسرز سڑکوں پر کھڑے نظر آنے چاہیے آپ جب سڑکوں پر نظر آئیں گے تو لوگ خود احتیاط کریں گے، لاہور میں ابھی بھی بہت سے تعمیراتی کام جاری ہیں، تعمیراتی کاموں کی وجہ سے گرد ہی گرد ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اینٹی سموگ کا کوئی فائدہ نہیں ہے اگر اتنی ہی گرد پھر آنی ہے اس چیز کو روکنا پڑے گا، ایل ڈی اے سمیت دیگر محکموں پر اپنا کام مکمل کرنا چاہیے۔
عدالت نے واسا کے میٹرز کے حوالے سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کر لی۔
سرکاری وکیل نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ آئندہ کنٹونمنٹ ایریاز میں بغیر اجازت کے کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا۔
پی ایچ اے کے وکیل نے کہا کہ ییلو لائن پروجیکٹ میں مجھے کنسٹلنٹ رکھا گیا تو میں نے صاف کہا تھا کہ کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا، میں نے ڈی جی کو بھی کہا تھا کہ آپ نے اگر درخت کاٹنے کی منظوری دی تو میں استعفی دے دے دوں گا۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ یہ بہت زبردست بات ہے انسان کو اپنے اصولوں کا پکا ہونا چاہیے۔
دوران سماعت لاہور میں ایل ڈی اے کے سڑکوں کی بحالی کے منصوبے کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ شہر میں سڑکوں کی بحالی کے 62 منصوبے جاری ہیں، 27 منصوبے تاحال واسا نے ایل ڈی اے کے حوالے نہیں کئے، جبکہ 35 منصوبے واسا نے مکمل کر کے ایل ڈی اے کے حوالے کر دیئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے کارروائی ایک ہفتے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے متلعقہ محکموں سے رپورٹس طلب کر لیں۔



