لاہور: (محمد اشفاق) لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر وکیل کو تیاری کی مہلت دے دی۔
لاہور کی سپیشل سینٹرل عدالت کے جج عارف خان نیازی نے منی لانڈرنگ کیس میں چودھری پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر سماعت کی، سابق وزیر اعلیٰ عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے سپیشل پراسکیوٹر محمد ایاز بٹ پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت نے پرویز الہٰی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کچھ قانونی چیزوں کی معاونت درکار ہے، پراسکیوشن کا الزام ہے کہ پرویز الہٰی نے پبلک آفس کا غلط استعمال کر کے ناجائز اثاثے بنائے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پراسکیوشن کا الزام ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے کمپنیاں بنائیں۔
پرویز الہٰی کے جونیئر وکیل نے استدعا کی کہ وکیل عامر سعید راں پاکستان بار کونسل کے الیکشن لڑ رہے ہیں، لہٰذا عدالت مہلت دے، آئندہ سماعت پر ان نقاط پر عدالت کی معاونت کریں گے۔
بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر وکیل کو تیاری کی مہلت دے دی۔
ادھر سپیشل پراسیکیوٹر محمد ایاز نے مونس الہٰی کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر دلائل دیئے کہ مونس الہٰی اشتہاری ملزم ہے مگر ہر پیشی پر ان کے وکیل کی حاضری لگ جاتی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اشتہاری ملزم خود کو سرنڈر کرنے تک وکیل کی خدمات نہیں لے سکتا۔
عدالت ریمارکس دیئے کہ مونس الہٰی کے وکیل کو دلائل کا آخری موقع دے رہے ہیں، اگر آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیئے تو قانون کے مطابق درخواست کا فیصلہ کر دیں گے۔
بعدازاں عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے کی کارروائی 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ ایف آئی اے نے پرویز الہٰی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔



