بانی پاکستان محمد علی جناحؒ کا آج 149 واں یوم پیدائش، مزار قائد پر گارڈز تبدیلی کی تقریب

Published On 25 December,2025 08:56 am

کراچی: (دنیا نیوز) بابائے قوم، بانی پاکستان، قائداعظم محمد علی جناح کا 149 واں یوم پیدائش آج عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے، آج ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔

بابائے قوم کے یوم ولادت کے موقع پر کراچی سمیت ملک بھر میں خصوصی تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

بانی پاکستان کے یوم پیدائش کے موقع پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، میجر جنرل افتخار حسین چودھری (ہلال امتیاز) تقریب کے مہمان خصوصی تھے، پاک فوج کے چاق و چوبند دستے کی جانب سے مزار قائد پر سلامی دی گئی۔

پاک فوج کے کیڈٹس نے مزارقائد پر گارڈز کے فرائض سنبھال لئے، میجر جنرل افتخار چودھری نے مزار قائد پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے۔

بعدازاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی مزار قائد پر حاضری دی، مزار قائد پر پھول رکھے اور فاتحہ خوانی کی، مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کئے۔

دوسری جانب زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی میں پرچم کشائی کی خصوصی تقریب منعقد ہوئی جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی نے پرچم کشائی کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قائداعظمؒ جمہوریت، انصاف اور برابری کے علمبردار تھے: صدر، وزیراعظم کا پیغام

قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے، وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل اور ایک سیاست دان تھے، انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے ایک آزاد ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا، ایمان، اتحاد، اور تنظیم پر مبنی اصول قائد کی زندگی کا نچوڑ ہیں۔

بابائے قوم نے اپنے کردار اور عمل سے پوری دنیا کو دکھایا کہ ایک سچی اور دیانت دار قیادت کیا کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: قائداعظمؒ کی مثالی قیادت آج بھی قوم اور افواج پاکستان کیلئے مشعل راہ ہے: مسلح افواج

نہرو، پٹیل اور گاندھی جیسے سیاستدانوں کے ہوتے ہوئے قائداعظم نے قوم کو پاکستان کی منزل سے ہمکنار کیا، قائداعظم کا خواب ایک ایسا پاکستان تھا جہاں ہر فرد کو مساوی حقوق اور آزادی حاصل ہو۔

قائداعظم محمد علی جناح دنیا کی چند ان شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے تاریخ کا دھارا موڑ دیا اور دو قومی نظریے کی بنیاد پر مسلمانوں کو علیحدہ وطن دلایا، مسلمانوں پر ان کا یہ عظیم احسان کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔