دوحہ: (دنیا نیوز) فیفا عرب کپ 2025 کا آغاز تاریخی انداز میں ہو گیا جہاں فلسطین کی ٹیم نے زخم زخم ہم وطنوں کے چہروں پر خوشی کی روشن مسکراہٹیں بکھیر دیں۔
یہ سنسنی خیز میچ قطر کے الحبیب اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، فلسطین کے مدمقابل میزبان ملک کی ٹیم تھی اور سٹیڈیم تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے گئے جو کبھی دفاعی کھلاڑیوں تو کبھی گول کیپر اور کبھی بدقسمتی سے کھلاڑی کی کک باہر جانے سے ناکام رہے۔
قطر اور فلسطین کے دفاعی کھلاڑی پورے میچ میں متحرک، چست اور نہایت مصروف نظر آئے جو مخالف ٹیم کے فارورڈز کی امیدوں پر پانی پھیرتے رہے، پے در پے ناکامیوں کے بعد سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں اور ٹیم آفیشلز نے بھی سمجھ لیا تھا کہ اس کانٹے کے مقابلے کا انجام ’’ٹائی‘‘ کی صورت میں نکلے گا۔
ابھی سب میچ کے فیصلے کے لیے اضافی وقت اور اس کے بعد پینلٹی ککس کی آس لگائے بیٹھے تھے کہ 95 ویں منٹ میں چمتکار ہوگیا، فلسطینی فارورڈ کے کراس پر قطر کے دفاعی کھلاڑی سلطان البرک نے بدقسمتی سے اپنے ہی گول میں گیند ڈال دی اور اس طرح یہ ناقابل یقین فتح خوش نصیب فلسطینی ٹیم کے نام رہی۔
یہ وہ لمحہ تھا جب میدان میں موجود کھلاڑی دوڑ کر ایک دوسرے سے لپٹ گئے جب کہ میدان کے باہر دنیا بھر میں موجود فلسطینیوں کے آنسو خوشی سے چمک اُٹھیں، آخر کار اُن فلسطینیوں کو بھی خوشی کے لمحات دیکھنا نصیب ہوئے جو برسوں سے میدانوں کی جگہ ملبے، راکھ اور غیر یقینی زندگی میں سانس لے رہے ہیں۔
آج کے دن تباہ حال غزہ کی گلیوں میں بھی بچوں نے تالیاں بجائیں، غرب اردن میں گھروں کی چھتوں پر فخریہ نعرے گونجے، اور دنیا بھر میں فلسطینیوں کے زخم خوردہ چہروں پر مسکراہٹ نے امید کا نقش دوبارہ کھینچ دیا۔



