اسلام آباد: (دنیا نیوز) 2025 میں پاکستان ڈیجیٹل ایکو سسٹم کو مزید سائبر حملوں کا سامنا متوقع ہے۔
سائبر سکیورٹی کمپنی کیسپرسکی کے مطابق 2024 جولائی، ستمبر میں پاکستان میں 13.7 فیصد صارفین ویب پر مبنی خطرات کا شکار ہوئے، 18.7 فیصد صارفین کو مقامی خطرات کا سامنا کرنا پڑا جو یو ایس بی ڈرائیوز، سی ڈیز، اور انکرپٹڈ فائل انسٹالرز کے ذریعے پھیلتے ہیں۔
2024 کے پہلے دس ماہ میں پر ڈیجیٹل بینکنگ کو نشانہ بنانے والے فنانشل مالویئر میں 114 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، پاکستان میں سال 2024 کے دس مہینوں میں سپائی ویئر حملوں میں بھی 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سائبر سکیورٹی کمپنی کیسپرسکی کے مطابق مالیاتی مالویئر اور اسپائی ویئر کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جو ملک کے ڈیجیٹل منظر نامے کے لیے خطرہ ہے، جنوری سے اکتوبر 2024 تک بینکنگ اور مالیاتی مالویئر میں 114 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔
کیسپرسکی کے مطابق 2025 میں چوری شدہ معلومات کی بنیاد پر حملوں میں اضافہ متوقع ہے، 2024 کی تیسری سہ ماہی میں پاکستان میں 29.51 صنعتی کنٹرول سسٹمز کے کمپیوٹرز کو سائبر خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔