ماسکو: (ویب ڈیسک) روس میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والا پہلا ’ہیومینائیڈ‘ روبوٹ AIDOL اپنی تقریبِ رونمائی کے دوران اسٹیج پر توازن کھو بیٹھا اور منہ کے بل گرگیا۔
رپورٹس کے مطابق AIDOL نے حاظرین کی جانب ہاتھ ہلانے کے لیے اپنا دایاں بازو اٹھانے کی کوشش کی مگر توازن برقرار نہ رکھ سکا اور اسٹیج پر گر پڑا، روبوٹ کے گرنے کے بعد اسٹیج پر موجود دو افراد نے فوراً روبوٹ کو اٹھانے میں مدد دی۔
روسی میڈیا کے مطابق اس روبوٹ کو تیار کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنی کے سی ای او ولادیمیر ویتوخن نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ’یہ غلطی ایک قیمتی تجربے میں تبدیل ہوگی‘۔
— Barong (@Barong369) November 13, 2025
ان کا کہنا تھا کہ روبوٹ میں 77 فیصد مقامی یعنی روسی ساختہ پرزے استعمال کیے گئے ہیں جبکہ کمپنی کا ہدف اسے 93 فیصد تک لے جانا ہے۔
کمپنی کے مطابق AIDOL 3 بنیادی انسانی افعال انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے جن میں اپنے قدموں پر چلنا، اشیاء کو سنبھالنا اور انسانوں سے بات چیت کرنا شامل ہے۔



