لاہور: (دنیا نیوز) اب تک دوسری دنیا کی کسی مخلوق نے کسی بھی انسانی پیغام کا جواب نہیں دیا ہے۔
خلائی مخلوق کا قصہ بس فلموں اور قصے کہانیوں تک ہے۔ سائنسدان بھی ایسا سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کیونکہ سائنسدان کب سے زمین سے ریڈیائی لہریں بھیج کر دوسری دنیا کی مخلوق سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاحال کسی مخلوق نے انسانی پیغام کا جواب نہیں دیا۔ سرچ فار اکسٹرا ٹریسٹریئل انٹیلیجنس نامی ادارہ کئی سال سے خلائی مخلوق کی موجودگی کا پتہ لگانے میں مصروف ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق 39 فیصد سے 85 فیصد امکانات ہیں کہ انسان کائنات میں واحد ذہین مخلوق ہے تاہم دوسری دنیا کی مخلوق کی تلاش بھی کبھی رکنے والی نہیں۔