لاہور: (ویب ویسک) اگر آپ سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں تو آپ نے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر ایک نئے ٹرینڈ کو ضرور محسوس کیا ہوگا جس میں لوگ اپنی حالیہ اور 10 سال پہلے کی 2 تصاویر شیئر کررہے ہیں۔
درحقیقت دنیا بھر میں لاکھوں افراد بشمول معروف فنکار و شخصیات اس 10 ائیر چیلنج کا حصہ بن چکی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بحث چل رہی ہے کہ کہیں یہ سوشل میڈیا نیٹ ورکس کی جانب سے لوگوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا نیا طریقہ تو نہیں۔
ٹیکنالوجی ماہرین نے اس حوالے سے کافی خدشات ظاہر کیے ہیں۔ نیوزی لینڈ ہیرالڈ سے بات کرتے ہوئے ایک ٹیکنالوجی ماہر پال بریسلین نے کہا کہ یہ تفریحی گیم صارفین کو شناخت چرانے کے خواہشمند افراد کا آسان شکار بناسکتی ہے۔
انہوں نے کہا 10 میں سے 9 بار ایسے ٹرینڈز فراڈ ہوتے ہیں، اس کو آگے بڑھانے اور اس طرح کی گیمز یا معموں کا مقصد کمپنی کو آپ کی معلومات اور ڈیٹا تک رسائی دینا ہوتا ہے تاکہ وہ آپ کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکے اور کیسے اشتہارات دکھانے چاہئے، وہ سمجھ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں کوئی بھی اس طرح کے ٹرینڈ شروع کرسکتا ہے اور نئے سافٹ وئیر ٹیسٹ کرسکتا ہے۔
ان کے بقول سوشل میڈیا سائٹس لوگوں کی جانب سے پوسٹ تصاویر کو اپنے سافٹ وئیر الگورتھم کی تربیت کے لیے استعمال کرسکتی ہیں یا روبوٹک دماغ کو استعمال کرکے جاننے کی کوشش کی جاتی ہے وہ کس حد تک صارفین کو شناخت کرپاتا پے۔
#10yearschallenge کی دھوم سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم پر مچی ہوئی ہے۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں کھیل کے میدان سے وابستہ ستاروں کی جنہوں نے اس چیلنج کو قبول کیا۔
سوشل میڈیا پر چلنے والا دس سال کے چیلنج میں آئی سی سی نے لاستھ ملنگا کی تصویر پوسٹ کرکے لکھا کہ آج بھی ملنگا کا ہئیر اسٹائل ویسا ہی ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ نے شاہد آفریدی کی وہ تصویر شئیر کی جب پاکستان نے 2009 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا، اور لکھا کہ فرق تلاش کریں۔
موجودہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شاداب خان نے پکچر پوسٹ کی اور لکھا کہ خواب ضرور پورے ہوتے ہیں۔
پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کی تصویریں بھی آئی سی سی نے شئیر کیں۔
ان کے علاوہ پوری دنیا سے دیگرمشہور شخصیات بھی اپنی پکچر پوسٹ کر رہی ہیں۔