وارسا: (روزنامہ دنیا) جنگ عظیم دوم کے دوران پولینڈ کی فوج میں 2 سال تک خدمات انجام دینے والے ریچھ کی موت کے بعد اس کی یاد میں مجسمہ بنا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ 1944 کی بات ہے جب دوسری جنگ عظیم اپنے عروج پر تھی، اس دوران پولینڈ کی فوج اٹلی کیلئے مصر سے اپنے سمندری جہازوں پر سوار ہو رہی تھی تا کہ وہاں جنگ میں حصہ لیا جائے جبکہ اسلحہ سپلائی پر ایک ریچھ مامور تھا۔
تاریخ اس ریچھ کو ووجٹیک کے نام سے جانتی ہے۔ پولینڈ کی فوج کو یہ ریچھ ایران میں لاوارث اور انتہائی کم عمری میں ملا تھا۔ اس کے بعد سے یہ ریچھ دو سال تک فوج میں بحیثیت ایک فوجی کے طور پر خدمات سر انجام دیتا رہا۔
ووجٹیک فوجیوں کے ساتھ ہی سوتا، ان کے ساتھ کھیلتا اور لڑائی کے دوران بھاری بھرکم وزن اٹھاتا۔ ایک سال بعد جب جنگ اختتام کو پہنچی تو ووجٹیک کی آخری قیام گاہ سکاٹ لینڈ میں ایڈنبرگ کا چڑیا گھر بنا، جہاں وہ کافی عرصہ رہا۔ اس کے سابق فوجی دوست وہاں آتے اور اس کے ساتھ وقت بتاتے۔ ریچھ کی موت کے بعد اس کا مجسمہ بنا دیا گیا۔