ولنیئس: (روزنامہ دنیا) معیاری فوٹیج کیلئے ڈرون کیمروں کا استعمال عام ہونے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی مسائل بھی پیدا کر رہا ہے تاہم اس مشکل پر قابو پانے کیلئے بھی ڈرون ایجاد کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اہم ترین ایجاد یورپی ملک لتھوانیا کے ایک موجد کی کاوش ہے جو پہلے بھی اس طرح کی اشیا بناتے رہتے ہیں، یہ ڈرون ایک ڈبے سے گولی کی طرح فائر ہوتا ہے اور اس کی اطراف میں لگی چاروں پنکھڑیاں کھل جاتی ہیں۔ اسی دوران ڈرون ایک جالا پھینکتا ہے جو دشمن ڈرون کے ہاتھ پیر باندھ کر نیچے گرا دیتا ہے، اس جالے والے ڈرون کو "ڈرون انٹرسیپٹر" کا نام دیا گیا ہے۔
ڈرون برق رفتاری سے نکلتا ہے اور سامنے موجود چھوٹے کواڈ کاپٹر کو اپنے جال میں پھنسا لیتا ہے، اس کا کیمرہ مسلسل دشمن ڈرون کا بصری تعاقب کرتا رہتا ہے اور یوں تیزی سے اوپر اٹھ کر اپنی پنکھڑیاں کھول کر جال پھیلاتا ہے اور دوسرے ڈرون کے گرد گھیرا تنگ کر کے اسے نیچے پٹخ دیتا ہے۔