بچار:(ویب ڈیسک ) ایک اہم دریافت میں الجزائر کے ماحولیاتی محقق اور فوٹوگرافر رضوان طاہری نے خطرے سے دوچار ’ ’أفانيوس ساورانسيس‘ مچھلی دریافت کی ہے۔
فوٹو گرافر اور محقق نے اس کی مختلف زاویوں سے تصاویر لے کر اس کا ریکارڈ مرتب کیا تاکہ یہ جاننےمیں مدد ملے کہ اس انوکھی دریافت کی کہانی کیا ہے؟، ’أفانيوس ساورانسيس‘ مچھلی ملک کے جنوب مغرب میں بچار میں وادی الساورہ کے قریب پائی گئی ہے۔
یہ ایک اہم دریافت سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس قسم کی مچھلی کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے، یہ دریافت سمندری مخلوقات کے مستقبل کے بارے میں معلومات اور سائنسی تحقیقات میں اہمیت کی حامل سمجھی جاتی ہے۔
صحرائی جنگلی حیات کے بارے میں دستاویزی فلم بنانے والے رضوان طاہری کا کہنا تھا کہ اس نایاب مچھلی کو تلاش کرنا اور اس کی تصویر کشی دس سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی تحقیق کا نتیجہ ہے، 2003ء میں اسے آخری بار دیکھا گیا تھا۔
ایک جرمن محقق اس سے قبل اس علاقے میں آیا تھا اوراسے اس کا کوئی وجود نہیں ملا، اس کا ثبوت یہ ہے کہ اسے بین الاقوامی یونین برائے تحفظ فطرت کی جانب سے معدومیت کے خطرے سے دوچار اس مچھلی کو آبی انواع کی ’ریڈ لسٹ‘میں شامل کیا گیا ہے۔