جوہانسبرگ: (ویب ڈیسک) افریقی فنکاروں نے افریقی دریا کو بچانے کے لیے کچرے اور فضلے کو انتہائی تخلیقی فن پاروں میں تبدیل کر کے دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ کچرا دریا میں نہ پھینکیں۔
جنوبی افریقہ میں 13 مقامی فنکاروں نے جوکسکی دریا سے نکالے گئے کچرے کو ٹائروں، درختوں کے تنوں اور دیگر فضلہ جات سے مجسمے بنا کر مقامی کمیونٹی کو جوکسکی دریا کی ماحولیاتی بحالی کی حوصلہ افزائی میں شامل کیا ہے، یہ دریا ملک کے سب سے زیادہ آلودہ دریاؤں میں سے ایک ہے۔
جوکسکی دریا کے کناروں سے فضلہ جمع کرنے کے بعد اور پانی سے گزرنے والے فضلہ کو پکڑنے کے لیے جال لگانے کے بعد اس فضلے کو فن پاروں میں تخلیق کیا گیا، پہلے فضلہ کی درجہ بندی کی جاتی ہے اور ان سے وہ مجسمے بنائے جاتے ہیں جن کے خیالات فضلہ جمع کرنے کے وقت جلدی سے آتے ہیں، باقی ماندہ فضلہ کو زیادہ وقت لینے والے تخلیقی خیالات کے لیے محفوظ کر لیا جاتا ہے۔
رضاکارانہ صفائی کے گروپس دریا کو صاف رکھنے اور فن پارے تیار کرنے کے لیے ضروری مواد فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں جن میں سے کچھ کو دریا کے کناروں پر رکھا جاتا ہے، اس کوشش نے دریا کو ایک سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور فضلہ کو دوبارہ استعمال کرنے اور اسے فن پارے میں تبدیل کرنے کی اہمیت کی ایک کامیاب مثال پیش کی ہے۔
افریقی فنکاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دریا اور مقامی ماحول پر اس کے مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں، اس اقدام سے دریا میں جھینگے دوبارہ ظاہر ہوئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ پانی کا معیار بہتر ہو گیا ہے اور درختوں کی جڑوں اور تعمیراتی فضلہ کی وجہ سے ہونے والے سیلاب بھی کافی حد تک کم ہو گئے ہیں۔
دریا کی صفائی کے عمل نے بارش کے موسم میں اس کے بہاؤ کی روانی میں مدد کی، دریا کو درپیش سب سے بڑا چیلنج درختوں کے تنے تھے اور فن پاروں میں دوبارہ استعمال کی پہل کی بدولت لکڑی کے ان بڑے ٹکڑوں کو دریا سے ہٹا دیا گیا ہے جو پہلے تباہ کن سیلاب کا سبب بنتے تھے۔
جوکسکی دریا کے محافظ کے نام سے تنظیم 2019 میں قائم کی گئی تھی، تب سے ہزاروں رضاکار فضلے سے بھرے دریا کے کناروں کی بحالی کر رہے ہیں، اس اقدام نے اس دریا کو نئی زندگی دی ہے اور علاقے کو آلودگی کے ان نقصانات سے بچایا ہے جو دریا پر زندگی کو خطرہ بنا رہے تھے۔



