اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمر حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست رخائن میں فوجی قوت کا مزید استعمال نہ ہو۔
نیویارک: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) نیویارک میں ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں سلامتی کونسل نے رخائن میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے رواں سال 25 اگست سے جاری تشدد کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ خیال رہے کہ میانمار فوج اور شدت پسند بودھوں کے تشدد کے باعث 6 لاکھ روہنگیا مسلمان بنگل دیش ہجرت کر گئے ہیں۔
سلامتی کونسل نے میانمار حکومت پر زور دیا کہ وہ ریاست رخائن کا کنٹرول سویلینز کے حوالے کرتے ہوئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے۔ سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے میانمار حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس ہفتوں کے دوران 6 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں اور سلامتی کونسل میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ریاست رخائن میں فوجی آپریشن کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ قانون کی عملداری، انسانی حقوق کا تحفظ میانمار کی حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔