عالمی ادارے ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی چونکا دینے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار میں صرف ایک ماہ کے دوران کم از کم 6700 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔
نپیدو: (ویب ڈیسک) میانمار کی ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف رواں سال اگست سے شروع فوجی کریک ڈاؤن کے بعد صرف ایک ماہ میں کم از کم 6700 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا ہے۔ یہ چونکا دینے والا انکشاف ایک عالمی طبی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق محض 3 ماہ کے عرصے میں 6 لاکھ 20 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنا گھر بار چھوڑ کر بنگلا دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔ ادھر اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف اس آپریشن کو نسل کشی قرار دے چکی ہے۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز سے وابستہ میڈیکل ڈائریکٹر سِڈنی وونگ کا کہنا ہے کہ ہم ایسے افراد سے ملے جو اب بنگلا دیش میں قائم کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان کیمپوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ افراد موجود ہیں اور وہاں کا ماحول انتہائی غیر صحت بخش ہے۔
ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ یہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف وسیع پیمانے پر پھیلنے والے تشدد کی واضح ترین نشانی ہے۔ محتاط ترین اندازوں کے مطابق کم از کم 6700 ہلاکتیں پرتشدد واقعات میں ہوئیں جن میں کم از کم پانچ سال سے کم عمر کے 730 بچے شامل ہیں۔
ہلاک ہونے والے پانچ سال سے کم عمر بچوں میں 59 کو مبینہ طور پر گولی ماری گئی، 15 فیصد کو جلایا گیا، 7 فیصد کو مار مار کے ہلاک کیا گیا جبکہ 2 فیصد بارودی سرنگ سے ہلاک ہوئے۔