عراق: (ویب ڈیسک) عراق کے کرمنل کورٹ نے 15 ترک خواتین کو داعش کے ساتھ تعلق ہونے کے الزام میں سزائے موت سنادی ہے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے نے عدالتی فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے کرمنل کورٹ نے داعش سے تعلق ہونے کے الزام میں 15 ترک خواتین کو موت کی سزا سنائی ہے جبکہ 1 ترک خاتون کو مسلح تنظیم کی ممبر ہونے کے الزام میں عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ انسانی حقوق کے نگہداشت ادارے نے عدالتی فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ عراق میں تقریباً 560 خواتین جبکہ 600 کے قریب بچوں کو دہشت گرد یا داعش کے جنگجوں کے رشتہ دار ثابت ہونے پر سزائیں دی جاچکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق تقریباً 20 ہزار کے قریب افراد اس وقت عراق کی جیلوں میں داعش سے تعلقات ہونے کے الزام میں موجود ہیں تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔
عراق کے انسداد دہشت گردی قوانین عدالت کو حملہ میں ملوث نہ ہونے پر بھی داعش کی مدد کرنے والے افراد کو سزا دینے کا اختیار دیتا ہے۔ قانون کے مطابق عدالت کو داعش سے تعلق رکھنے والے افراد کو ان کے غیر مسلح ہونے کے باوجود بھی سزائے موت دیے جانے کا اختیار حاصل ہے۔